مہاجرین کی رضاکارانہ، باوقار اور محفوظ واپسی کی حوصلہ افزائی کی جائے: چاوش اولو

شام میں ہم اس وقت تک 57 ہزار سے زائد مکانات تعمیر کر چُکے ہیں اور رواں سال کے آخر تک مکانات کی تعداد کو ایک لاکھ تک پہنچانے کا ہدف رکھتے ہیں: وزیر خارجہ میولود چاوش اولو

1829600
مہاجرین کی رضاکارانہ، باوقار اور محفوظ واپسی کی حوصلہ افزائی کی جائے: چاوش اولو

ترکی کے وزیر خارجہ میولود چاوش اولو نے کہا ہے کہ ہماری، قیامِ استحکام سے متعلق، کوششوں کے نتیجے میں تقریباً 5 لاکھ شامی  مہاجرین  دہشت گرد تنظیموں سے پاک کئے گئے علاقوں کی طرف واپس لوٹ گئے ہیں۔ شہریوں کی واپسی کے راستے کی سب سے بڑی رکاوٹ دہشت گرد تنظیم PKK/YPG ہے اور ہم اس کے خلاف جدوجہد جاری رکھیں گے۔

 چاوش اولو نے اقوام متحدہ  کے بین الاقوامی نظر ثانی فورم میں شرکت کی اور اجلاس سے خطاب میں کہا ہے کہ ہجرت، اقتصادی عدم مساوات ا ور سکیورٹی مسائل جیسے نقل مکانی کا سبب بننے والے عناصر سے، لاپرواہی کا نتیجہ ہے۔ ہجرت کے معاملے پر گلوبل اور قابل تجدید طرزِ فکر کے ساتھ بحث کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا ہے کہ بحیرہ ایجئین میں اور سرحدوں پر یونان کی طرف سے مہاجرین کے ساتھ بدسلوکی کثیر تعداد میں اموات کا سبب بنی ہے۔ فرونٹیکس کا بھی ان اقدامات میں شامل ہونا افسوسناک امر ہے۔

چاوش اولو نے کہا ہے کہ  2014 سے ترکی، دنیا بھر میں  سب سے زیادہ مہاجرین قبول کرنے والا ملک ہے اور یوکرین میں جنگ شروع ہونے کے بعد سے ہم نے مزید ایک لاکھ 45 ہزار مہاجرین قبول کئے ہیں۔ ترکی مہاجرین کے وقار اور خوشحالی کے لئے کئے جانے والے تمام اقدامات میں فعال حصہ لیتا آ رہا ہے اور گلوبل ہجرت سمجھوتے کی حمایت کرتا ہے۔

انہوں نے کہا ہے کہ ترکی موئثر مہاجر پالیسیوں کی حمایت کرتا ہے۔ مہاجرین کی رضاکارانہ، باوقار اور محفوظ واپسی کی حوصلہ افزائی کی جانی چاہیے۔

شام میں ترکی کی کوششوں کی مثال پیش کرتے ہوئے چاوش اولو نے کہا ہے کہ علاقے میں قیام استحکام  کے لئے ہماری کوششوں کے نتیجے میں تقریباً 5 لاکھ شامی  دہشت گرد تنظیموں سے پاک کئے گئے علاقوں میں واپس لوٹ گئے ہیں۔ مہاجرین کی واپسی  میں سب سے بڑی رکاوٹ PKK/YPG ہے اور ہم اس کے خلاف جدوجہد جاری رکھیں گے۔ مہاجرین کی رضاکارانہ واپسی کی حوصلہ افزائی  کے لئے ہم ان کے لئے رہائشی جگہوں  کی تعمیر اور ان جگہوں  کی بہتری کے لئے کام جاری رکھیں گے۔ اس وقت تک ہم نے 57 ہزار سے زائد مکانات کی تعمیر مکمل کر چُکے ہیں اور رواں سال کے آخر تک مکانات کی تعداد کو ایک لاکھ تک پہنچانے کا ہدف رکھتے ہیں۔  ہم، 1 ملین شامی مہاجرین  کی رضاکارانہ اور محفوظ  واپسی کے لئے ایک منصوبے پر کام کر رہے ہیں۔ شامیوں کی واپسی کے لئے بحیثیت ہمسایہ ممالک ترکی، عراق، اردن اور لبنان نے  کاروائیاں شروع کر دی ہیں۔



متعللقہ خبریں