ترکی: زلزلے کے نتیجے میں ہلاکتوں کی تعداد 36 تک جا پہنچی

ترکی کے ضلع العزی میں 6.8 کی شدت سے آنے والے زلزلے کے نتیجے میں اس وقت تک 36 افراد ہلاک ہو چکے ہیں اور زخمیوں کی تعداد 1607 ہے

1347580
ترکی: زلزلے کے نتیجے میں ہلاکتوں کی تعداد 36 تک جا پہنچی

ترکی کے ضلع العزی کی تحصیل سیوریجے میں  24 جنوری بروز جمعہ ترکی کے مقامی وقت کے مطابق شام  8 بج کر 55 منٹ پر 6.8 کی شدت سے زلزلہ آیا جس کے نتیجے میں اس وقت تک 36 افراد ہلاک ہو چکے ہیں اور زخمیوں کی تعداد 1607 ہے۔

ترکی محکمہ آفات و ہنگامی حالات  AFAD متاثرہ علاقے میں تلاش و بچاو کی کاروائیاں جاری رکھے ہوئے ہے۔

زلزلے میں 76 عمارتیں منہدم ہوئی ہیں اور ملبے تلے سے 45 افراد کو زندہ نکالا جا چکا ہے۔

زلزلے کے بعد امدادی کاموں میں مدد کے لئے پبلک اداروں اور تنظیموں کی کاروائیاں بھی مستقل جاری ہیں۔

ضلع العزی کے 3 مقامات پر 5 ہزار خیمے لگائے گئے ہیں جہاں زلزلہ زدگان کی فوری ضروریات کو پورا کیا جا رہا ہے اور موبائل ٹرالر کے ذریعے گرم کھانا تقسیم کیا جا رہا ہے۔

علاقے میں زلزلہ زدگان کی فوری ضروریات کو پورا کرنے کے ساتھ ساتھ نفسیاتی مدد بھی فراہم کی جا رہی ہے۔

کل صدر رجب طیب ایردوان نے بھی متاثرہ علاقے کا دورہ کیا اور شدید متاثرہ سُرسُرو اور مصطفی پاشا محلّوں میں امدادی کاموں کا جائزہ لیا۔

یہاں جاری کردہ بیان میں انہوں نے کہا ہے کہ " ہم تمام حکومتی امکانات کے ساتھ اور  تمام اداروں کے تعاون سے امدادی کاموں کو جاری رکھے ہوئے ہیں"۔

صدر ایردوان ضلع العزی کے بعد ضلع مالاتیا پہنچے جہاں انہوں نے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ زمینی تجزئیے کے بعد زلزلہ زدگان   کے لئے مکانات کی تعمیر کی جائے گی۔

زلزلے کے بعد پورا ترکی جسد واحد کی طرح متحد ہو گیا  اور مختلف اضلاع سے امدادی ٹیمیں اور  امدادی سامان متاثرہ علاقوں میں پہنچنا شروع ہو گیا۔

بعض فٹبال کلبوں نے بھی اپنے میچوں کی آمدنی متاثرین کے لئے عطیہ کر دی۔

العزی کے زلزلے کو بین الاقوامی ذرائع ابلاغ میں بھی وسیع جگہ دی گئی اور بین الاقوامی خبر رساں ایجنسیوں نے خبر کو  'فوری خبر' کے ٹائٹل کے ساتھ شائع کیا۔

زلزلے کے بعد کثیر تعداد میں ممالک کی طرف سے تعزیتی  پیغامات بھی موصول ہوئے ۔

زلزلہ عراق، ایران، شام، لبنان اور اسرائیل  تک کے وسیع جغرافیے میں محسوس کیا گیا۔

دوسری طرف یورپی یونین نے الازی  کے زلزلے کے بعد سیٹلائٹ ویڈیو سسٹم کا فعال کر دیا ہے۔

یورپی یونین کمیشن کی ہنگامی انتظامیہ  کے رکن جینز لینارکک نے کہا ہے کہ کاپرنیکس سیٹلائٹ ویڈیو سسٹم کو ترکی کی طلب پر فعال کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا ہے کہ یہ سسٹم فیلڈ میں امدادی کاموں میں معاونت کرے گا۔ مزید یہ کہ یورپی یونین اس سے زیادہ مدد کے لئے تیار ہے۔



متعللقہ خبریں