مشرقی فرات میں فوجی آپریشن محض ملتوی کیا گیا ہے، منسوخ نہیں

ترکی ، تمام تر دہشت گرد تنظیموں کو یکساں طور پر دیکھتا ہے اور یہ ان کے خلاف  جدوجہد پر اٹل ہے

1111602
مشرقی فرات میں فوجی آپریشن محض ملتوی کیا گیا ہے، منسوخ نہیں

وزیرِ خارجہ میولود چاوش اولو   نے مشرقی فرات  میں آپریشن  کے حوالے سے کہا ہے کہ ہم"اس کاروائی کوکچھ مدت کے لیے ملتوی  تو کر سکتے ہیں تا ہم ، یہ مستقبل میں اس قسم کے کسی آپریشن سے پیچھے قدم ہٹانے کا مفہوم نہیں رکھتا ۔ "

چاوش اولو نے مالٹا کے  سرکاری دورے کے دوران والیٹا میں ٹی آرٹی  خبر چینل کے ایک پروگرام میں شرکت کرتے ہوئے ایجنڈے کے حوالے سے اپنے جائزے پیش کیے۔

متحدہ امریکہ   کے  شام سے انخلاء کے فیصلے کے  حوالے سے چاوش اولو نے یاد دہانی کراتے ہوئے کہا  کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ  نے صدر رجب طیب ایردوان   کو  ٹیلی فون پر بات چیت میں شام  سے اپنی فوجوں کے انخلاء  کے فیصلے  سے آگاہی کرائی اور بعد ازاں ایک سرکاری اعلان کے ساتھ عالمی رائے عامہ کو اپنے اس فیصلے سے مطلع کیا ۔

انہوں نے بتایا کہ ترکی اور امریکہ کے مابین 8 جنوری کو واشنگٹن میں منعقد ہونے والے اجلاس میں امریکی فوج کے شام سے انخلاء اور باہمی رابطے کے معاملات پر غور کیا جائیگا۔

 

وزیر کا کہنا تھا کہ وائے پی جی /PKK  کو دیے گئے بھاری اسلحہ کو اپس لیے جانے کے  معاملے پر امریکہ نے عندیہ دیا ہے کہ ان ہتھیاروں کو واپس لے لیا جائیگا،  تا ہم یہ عمل ایک آسان  سلسلہ نہیں ہو گا۔

انہوں نے واضح کیا کہ "تمام تر ہتھیاروں کو یکجا کرنا نا ممکن ہے  تا ہم ، ہم نے اس   معاملے  پر اپنی توقعات سے   امریکہ کو آگا کر ا دیا ہے۔"

ترکی کے شام کی زمینی سالمیت کو بڑی اہمیت دینے اور شام میں استحکام کے قیام کے ترکی کے لیے انتہائی  اہم ہونے  کا ذکر کرنے والے چاوش اولو  نے کہا کہ ہم اس   بنا پر امریکہ کے  PKK / وائے پی جی   سے تعاون سے  بے چینی محسوس کرتے ہیں۔

انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ خطے کو دہشت گرد تنظیموں سے پاک کرتے ہوئے یہاں پر  استحکام کا قیام  لازمی ہے۔

چاوش اولو نے آئندہ کے ایام میں داعش مخالف کسی  آپریشن کے آغاز کے حوالے سے  سوالات کا جواب دیتے ہوئے بتایا کہ ترکی ، تمام تر دہشت گرد تنظیموں کو یکساں طور پر دیکھتا ہے اور یہ ان کے خلاف  جدوجہد پر اٹل ہے۔

 



متعللقہ خبریں