صدر ٹرمپ   بعض اداروں سے اپنے  فیصلوں کو قبول کروانے سے قاصر ہیں : مولود چاوش اولو

وزیر خارجہ مولود چاوش اولو نے کہا کہ ۔پی وائے ڈی کو امداد کی فراہمی ہمارے امریکہ کیساتھ تعلقات پر منفی اثرات مرتب کرنے والا اہم ترین  موضوع ہے ۔

885214
صدر ٹرمپ   بعض اداروں سے اپنے  فیصلوں کو قبول کروانے سے قاصر ہیں : مولود چاوش اولو

 وزیر خارجہ مولود چاوش اولو نے کہا ہے کہ صدر ٹرمپ   بعض امریکی اداروں سے اپنے  فیصلوں کو قبول کروانے سے قاصر ہیں ۔

انھوں نے اناطولیہ خبر ایجنسی  کو بیان دیتے ہوئے بتایا کہ شام کے بارے میں امریکی پالیسی انتہائی غلط ہے۔  امریکہ پہلے  راکا فوجی کاروائی کے بعد علیحدگی پسند تنظیم پی کے کے کی شام میں شاخ پی وائے ڈی اور وائے پی جی  کو اسلحے کی امداد بند کرنے کا ارادہ رکھتا تھا ۔ صدر رجب طیب ایردوان کی صدر ٹرمپ کیساتھ ملاقات کے دوران انھوں نے  واضح شکل میں اس بات کا اظہار کیا کہ وہ پی وائے جی کو ہتھیار نہیں دیں گے لیکن ایسا نہیں ہوا ۔ امریکی وزیر دفاع جیمز ماٹس نے بھی پی وائے ڈی کو اسلحے کی امداد بند کرنے کے بارے میں صدر ٹرمپ کے بیانات کی تائید کرتے ہوئے بیانات دئیے  لیکن ایسا معلوم ہوتا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ بعض اداروں  سے اپنی بات منوانے سے قاصر ہے  ۔پی وائے ڈی کو امداد کی فراہمی ہمارے امریکہ کیساتھ تعلقات پر منفی اثرات مرتب کرنے والا اہم ترین  موضوع ہے ۔

 انھوں نے مزید بتایا کہ اگر امریکہ نے اس موضوع سے متعلق اپنی غلطیوں پر قابو نہ پایا    تو اس سے ترکی اور امریکہ کے تعلقات کو نقصان پہنچے گا  ۔ایک دہشت گرد تنظیم کو کیسے اسلحہ فراہم کیا جا سکتا ہے  کیونکہ یہ حقیقت آشکار ہے کہ دہشت گرد تنظیم پی کے کے اور پی وائے ڈی کے آپس میں گہرے روابط موجود ہیں ۔ ایک طرف تو امریکہ پی کے کے کیخلاف جدو جہد میں  ترکی کی ٹھوس حمایت کرنے کی یقین دھانی کرواتا ہے اور دوسری طرف وہ ایک اس تنظیم سے منسلک ایک دہشت گرد تنظیم کو اسلحہ  بھیج رہا ہے ۔یہ کس نوعیت کی حمایت ہے ۔



متعللقہ خبریں