دنیا کے مستقبل کو چند دیوانے روّیوں کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑا جانا چاہیے: یلدرم

اقوام متحدہ سمیت پوری بین الاقوامی برادری کو تمام ذمہ داری اٹھا کر شمالی کوریا میں، رخائن میں اور دیگر علاقوں میں درپیش انسانی جرائم کے خلاف زیادہ ذمہ دارانہ زیادہ دو ٹوک اور زیادہ حتمی روّیے کا اظہار کرنا چاہیے: وزیر اعظم بن علی یلدرم

801949
دنیا کے مستقبل کو چند دیوانے روّیوں کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑا جانا چاہیے: یلدرم

ترکی کے وزیر اعظم بن علی یلدرم نے کہا ہے کہ عراقی علاقائی کرد انتظامیہ کی طرف سے  25 ستمبر کو شمالی عراق میں جو ریفرنڈم کروانے کی کوشش کی جا رہی ہے وہ ایک غلطی ثابت ہوگا۔

بن علی یلدرم نے  قومی اسمبلی   میں ہر سال منعقد ہونے والے عدلیہ سال کے افتتاحی استقبالیہ میں شرکت کی اور  ایجنڈے سے متعلق اخباری نمائندوں   کے سوالات کے جواب دئیے۔

انہوں نے کہا کہ ہم ہمیشہ سے کہتے چلے آ رہے ہیں کہ عراقی علاقائی کرد انتظامیہ عراق میں جو ریفرینڈم کروانے کی کوشش کر رہی ہے وہ ایک بڑی خطا ہو گی۔

یلدرم نے کہا کہ علاقے میں مسائل پہلے ہی اپنے عروج پر ہیں اور ایسی صورتحال میں ایک نئے مسئلے کا اضافہ کرنا  نہ تو علاقے کے لئے اور نہ ہی علاقائی ممالک کے لئے فائدہ مند ہو گا۔

انہوں نے شمالی کوریا کے میزائل تجربات اور رخائن  میں کی جانے والی انسانی حقوق کی  خلاف ورزیوں کے بارے میں بھی اقوام متحدہ  سے موئثر حل تلاش کرنے کی اپیل کی ہے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ دنیا کو جس قدر اندیشوں کا سامنا ہے ترکی بھی اسی درجے پر اندیشے محسوس کر رہا ہے  یعنی کہنے کی بات یہ ہے کہ دنیا کے مستقبل کو کسی بھی شکل میں چند دیوانی حرکتوں  اور دیوانے روّیوں کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑا جانا چاہیے۔ اقوام متحدہ  سمیت پوری بین الاقوامی برادری کو تمام ذمہ داری اٹھا کر شمالی کوریا میں ،  رخائن   میں اور دیگر علاقوں میں درپیش انسانی جرائم کے خلاف زیادہ ذمہ دارانہ زیادہ دو ٹوک  اور زیادہ حتمی روّیے کا اظہار کرنا چاہیے۔

وزیر اعظم بن علی یلدرم نے ترکی اور جرمنی کے باہمی تعلقات  پر بات کرتے ہوئے کہا کہ جرمنی کے انتخابات قریب آ گئے ہیں۔ انتخابات کے بارے میں زیادہ اظہار خیال کی ضرورت نہیں ہے کیونکہ انتخابات میں عقل سے زیادہ جذبات سے کام لیا جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت جو بھی کہا جائے وہ  جرمنی اور ترکی کے باہمی تعلقات پر منفی اثرات تو ڈالے گا ہی بلکہ اس کے ساتھ ساتھ دونوں معاشروں کے درمیان سالوں سے چلتی چلی آنے والی دوستی اور اعتماد کو بھی نقصان پہنچائے گا۔



متعللقہ خبریں