وزیر خارجہ کا ٹی آرٹی خبر سے خصوصی انٹرویو
ہم علاقائی انتظامیہ کی جانب سے اس حوالے سے قومی اسمبلی میں رائے شماری کو ایک صحیح قدم تصور نہیں کرتے
وزیر خارجہ میولود چاوش اولو نے عراق میں کرکوک ضلعی اسمبلی کی جانب سے یک طرفہ قرار داد کے ذریعے سرکاری اداروں اور محکموں پر عراقی پرچم کے ساتھ ساتھ عراقی کردی انتظامیہ کے پرچم کو لہرائے جانے پر رد عمل کا مظاہرہ کیا ہے۔
ٹی آرٹی خبر چینل کے مہمان بننے والے میولود چاوش اولو کا کہنا ہے کہ ترکی ، عراق میں دہشت گرد تنظیم داعش کے خلاف نبرد آزما ہونے کے وقت ہم اس اقدام کی نہ تو حمایت کرتے ہیں اور نہ ہی اسے صحیح تصور کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا ہر کس کو ذمہ داری کا مظاہرہ کرنا چاہیے، ترکی عراقی سر زمین کی سالمیت کی حمایت کرتا ہے۔ ہم علاقائی انتظامیہ کی جانب سے اس حوالے سے قومی اسمبلی میں رائے شماری کو ایک صحیح قدم تصور نہیں کرتے۔ علاقے کے نسلی ڈھانچے کو بدلنا ٹھیک نہیں ہوگا۔
جناب چاوش اولو نے امریکی وزیر خارجہ ریکس ٹیلرسن کے بروز جمعرات دورہ انقرہ کا بھی ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اس دورے میں فیتوکے سرغنہ کی ترکی کو حوالگی، شام، عراق اور ترکی۔ امریکہ تعلقات میں دلچسپی کے حامل تمام تر معاملات پر غور کیا جائیگا۔
مغربی ملکوں کی فیتو کی پشت پناہی کا بھی ذکر کرنے والے چاوش اولو نے بتایا کہ اس تنظیم کو یورپ میں جو کوئی بھی تحفظ دینے کی کوشش کرے گا وہ اس تنظیم کی 15 جولائی کی بغاوت سے بخوبی واقف ہے۔