ٹرمپ کیطرف سے فیتو کے سرغنہ گولین کو ترکی کے حوالے کرنے کے اشارے

ٹرمپ نے ترکی میں 15 جولائی کو ہونے والی ناکام بغاوت سے کچھ مدت بعد دئیے انٹر ویو میں  صدر ایردوان کی تعریف کی تھی

607329
ٹرمپ کیطرف سے فیتو کے سرغنہ گولین کو ترکی کے حوالے کرنے کے اشارے

 

 

 ڈونلڈ ٹرمپ متحدہ امریکہ کے نئے صدر منتخب ہو گئے ہیں ۔

 انھوں نے ماہ جولائی میں نیو یارک ٹائمز کو دئیے گئے انٹر ویو میں ترکی کیساتھ تعلقات  کا ذکر کیا تھا ۔انھوں نے ترکی میں 15 جولائی کو ہونے والی ناکام بغاوت سے کچھ مدت بعد دئیے انٹر ویو میں  صدر ایردوان کی تعریف کی تھی اور کہا تھا کہ فتح اللہ گولین کی تنظیم کا انقلاب محض  انقلابی کوشش ہی رہا ۔ مجھے یقین ہے کہ صدر ایردوان اس کوشش کو منفی کے بجائے مثبت میں بدل دیں گے ۔

 ٹرمپ نے فیتو کے سرغنہ  فتح اللہ گولین کو ترکی کے حوالے کرنے کے اشارے دئیے ہیں ۔انھوں نے کہا کہ فتح اللہ گولین ایک دہشت گرد ہےاور  ترکی اور پوری دنیا میں اس کے اراکین موجود ہیں  ۔وہ  پینسلوانیا میں مقیم ہے   امریکہ کے سب سے بڑے  اسکولوں کے جال کا مالک  ہے۔  کلنٹن خاندان کیساتھ اس کے مادی اور معنوی روابط موجود ہیں۔  اس کے خلاف تین بار مقدمہ دائر کیا گیا ہے  اور حکومت ترکی نے اس پر مقدمہ چلانے کے لیے اس  کی واپسی کا مطالبہ کیا  تھا جسے  حکومت امریکہ  نے مسترد کر دیا تھا۔ٹرمپ اس  قسم کی دہشت گرد تنظیموں  کیخلاف جدوجہد کرنے کے بارے میں  بارہا بیانات دے چکے ہیں ۔

ٹرمپ  نے ترکی اور امریکہ کے تعلقات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ ہماری بعض پالیسیاں ترکی کے رد عمل کا باعث بن سکتی ہیں ۔  ٹرمپ نے انتخابی مہم کے دوران مسلمانوں کے امریکہ میں داخلے پر پابندی لگانے کا اعلان کیا تھا اور کہا تھا کہ امریکہ میں مساجد کی نگرانی کرنے اور محکمہ پولیس کیطرف سے دہشت گردی کیخلاف جدوجہد کے دائرہ کار میں مسلمانوں  پر لیبل لگا دینے کی ضرورت ہے۔

 انھوں نے  ترک نژاد امریکی سائگن شمشیک کو مشرق  وسطیٰ کا مشیر مقرر کیا ہے ۔



متعللقہ خبریں