ہاتھ میں اسلحہ تھامے ہم سےمذاکرات کی توقع نہ رکھے:ترک وزیراعظم

وزیر اعظم احمد داود اولو نے ایک نجی چینل پر گفتگو کے دوران کہا کہ اگر نیک نیتی اور خلوص دل سے اپنے مطالبات حکومت کے سامنے رکھے جائیں تو اُن پر غور کیا جاسکتا ہے لیکن اگر بد نیتی اور ملکی بقا کو نقصان پہنچانا ہی مقصود ہو تو اس حکومت اس بات کی اجازت نہیں دے سکتی

397233
ہاتھ میں اسلحہ تھامے ہم سےمذاکرات کی توقع نہ رکھے:ترک وزیراعظم

وزیر اعظم احمد داود اولو نے ایک نجی چینل پر پیش کیے جانے والے پروگرام" اناطولیہ سوال دہ ہے" میں شرکت کرتےہوئے ملکی صورت حال پر غور کیا ۔
انہوں نے شانلی عرفا اور کائیسری کےجلسوں کے دوران بم پھٹنے سے متعلق افواہوں کے بارے میں کہا کہ ہمارے ان جلسوں میں دس ہزار کے قریب افراد نے ان افواہوں کی پروا کیے بغیرشرکت کی جس پر میں ان کا شکر گزار ہوں ۔
داوداولو نے کہا ملک میں نفاق پیدا ہونے پر مبنی سوال کے جواب میں کہا کہ میں حلفیہ کہتا ہوں کہ میرے ایک سالہ دور اقتدار میں ہم نے کبھی بھی عوام کے درمیان نفاق اور نفرت کا بیج بونے کی کوشش نہیں کی جس کےلیے اگر احتساب کی ضرورت پڑے تو میں حاضر ہوں ۔
انسداد دہشت گردی کے خلاف جدوجہد کے بارے میں انہوں نے کہا کہ دہشت گرد تنظیمیں ہاتھ میں اسلحہ تھامے ہم سے مذاکرات کی توقع نہ کریں۔
ملک میں جاری سیاسی حل کی کوششوں کے حوالے سے ترک وزیراعظم نے کہا کہ ان کوششوں کو ناکام بنانے میں دو عناصر کارفرما ہیں ایک وہ جو ملک میں منشیات اور غیر قانونی اسلحے کی تجارت کرتےہیں اور دوسرے وہ جو ترکی کے خلاف سازشوں کا جال پھیلانے کےلیے سرگرم عمل ہیں۔
جناب داود اولو نے کہا کہ اگر نیک نیتی اور خلوص دل سے اپنے مطالبات حکومت کے سامنے رکھے جائیں تو اُن پر غور کیا جاسکتا ہے لیکن اگر بد نیتی اور ملکی بقا کو نقصان پہنچانا ہی مقصود ہو تو اس حکومت اس بات کی اجازت نہیں دے سکتی ۔



ٹیگز:

متعللقہ خبریں