قوی امکان ہے کہ ترک شہری بلاویزہ یورپ آسکیں گے:یورپی یونین

یورپی یونین رہنماوں کا کہنا ہے کہ اگرترکی ،مہاجرین کے بحران سے نمٹنے کے لیے یورپی یونین کی مدد کو تیار ہو جاتا ہے تو انقرہ حکومت کو کچھ رعایتیں دی جا سکتی ہے

393053
قوی امکان ہے کہ ترک شہری بلاویزہ یورپ آسکیں گے:یورپی یونین

یورپی یونین رہنماوں کا کہنا ہے کہ اگرترکی ،مہاجرین کے بحران سے نمٹنے کے لیے یورپی یونین کی مدد کو تیار ہو جاتا ہے تو انقرہ حکومت کو کچھ رعایتیں دی جا سکتی ہے۔
مہاجرین کے بحران پر یورپی یونین اجلاس کے موقع پر جرمن چانسلر انگیلا مرکل نے خبردار کیا ہے کہ ترکی کی مدد کے بغیر یورپی ممالک مہاجرین کے بحران سے نہیں نمٹ سکتے ہیں۔
یہ امر اہم ہے کہ ترکی نے دو ملین سے زائد شامی مہاجرین کو پناہ دے رکھی ہے۔
گزشتہ روز برسلز میں یورپی یونین اجلاس کے موقع پر میرکل کا کہنا تھا کہ ترکی کی مدد کے بغیر ہم مہاجرین کا مسئلہ حل نہیں کر سکتے ، رواں سال کے دوران ہی چھ لاکھ مہاجرین جرمنی کا رخ کر چکے ہیں جس کی وجہ سے ہماری حکومت کو انتظامی مسائل کا سامنا ہے۔
دوسری جانب ترکی نے مہاجرین کے مسئلے پر یورپی یونین کے ساتھ تعاون کے لیے ترک شہریوں کے لیے یورپی ویزوں میں آسانی اور تین ارب یورو اضافی امداد کا مطالبہ کیا ہے۔
ترکی کی جانب سے یورپی یونین سے یہ مطالبہ بھی کیا گیا ہے کہ اسے محفوظ ملک کا درجہ بھی دیا جائے۔
واضح رہے کہ ترکی کو محفوظ ممالک کی یورپی فہرست میں شامل کرنے کے بعد اس کے شہریوں کو سیاسی پناہ نہیں دی جا سکے گی۔
یورپی ذرائع کے مطابق،انسانی حقوق کے حوالے سے ترکی کے ریکارڈ کے تناظر میں یہ مطالبہ تسلیم کرنا یورپی یونین کے لیے آسان نہیں ہے ۔
یورپی سفارتی ذرائع کے حوالے سے یہ بھی بتایا گیا ہے کہ یورپی کمیشن ترکی کو تین بلین یورو کی امداد دینے پر رضا مند ہے تاہم، ترکی اس حوالے سے ابھی تک ہچکچاہٹ کا شکار ہے۔
یاد رہے کہ یورپ میں داخلے کےلیے زیادہ تر مہاجرین ترکی کا ہی راستہ استعمال کرتے ہیں۔
فرانسیسی صدر فرانسوا اولاند نے البتہ کہا ہے کہ اس بارے میں واضح قواعد وضع کرنے ہوں گے کہ اس معاملے پر مدد پر ترکی کو کیا پیشکش کی جا سکتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ترک شہریوں کے لیے یورپی ویزوں میں آسانی کا فیصلہ میرٹ پر ہونا چاہیے۔

 


ٹیگز:

متعللقہ خبریں