صدر ایردوان اور امریکی صدر کی ٹیلی فون پر اہم بات چیت
نہ صرف ترکی کی بلکہ دنیا بھر کی ذمہ داری ہے کہ وہ دہشت گردی میں شمولیت کی کوششوں میں ہونے والے اشخاص کا تعین کرتے ہوئے لازمی کاروائیاں کرے
صدر رجب طیب ایردوان اور امریکی صدر باراک اوباما کے درمیان ٹیلی فون بات چیت میں ادانہ کے انجیرلیک فوجی اڈے کو استعمال کیے جانے کے معاملے کے ایجنڈے میں آنے یا نہ آنے پر بحث ہو رہی ہے تو وائٹ ہاوس نے اس ضمن میں ایک واضح اعلان جاری کیا ہے۔
وائٹ ہاوس کے ترجمان جوش ایرنسٹ نے " خصوصی آپریشنل سیکورٹی خدشات" کی بنا پر اس موضوع پر سوالات کا جواب نہیں دیا۔
انہوں نے " مذاکرات میں دونوں سربراہان نے داعش کے خلاف فوجی تعاون کو مزید تقویت دینے پر اتفاق قائم کیا ہے" کہنے پر ہی اکتفا کیا۔
ایرنسَ نے اس جانب توجہ مبذول کرائی ہے کہ داعش کے خلاف موجودہ اتحاد سے تعاون کرنے کی کوششوں میں مصروف ترکی نے شام کے منتخب کردہ گروہوں کو تربیت کرو ۔ لیس کرو پروگرام کی میزبانی کی ہے۔
انہوں نے اس جانب اشارہ دیا کہ ترکی غیر ملکی جنگجووں کی نقل مکانی کو زیر کنٹرول لینے کی خاطر اہم اقدامات اٹھائے ہیں۔ تا ہم یہ نہ صرف ترکی کی بلکہ دنیا بھر کی ذمہ داری ہے کہ وہ دہشت گردی میں شمولیت کی کوششوں میں ہونے والے اشخاص کا تعین کرتے ہوئے لازمی کاروائیاں کرے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ ترکی کی جنوبی سرحدوں پر رونما ہونے والے واقعات نے خدشات پیدا کیے ہیں تا ہم ان خدشات کو با آسانی رفع دفع کیا جانا ممکن ہے۔