فن لینڈ جلد نیٹو کی رکنیت حاصل کرلے گا: وزیر اعظم سانا مارین

سانا مارین اور نیٹو کے سیکرٹری جنرل جینز اسٹولٹن برگ نے فن لینڈ کے دارالحکومت ہیلسنکی میں اپنی ملاقات سے قبل صحافیوں کے سوالات کے جوابات دیے

1952729
فن لینڈ جلد نیٹو کی رکنیت حاصل کرلے گا: وزیر اعظم سانا مارین

فن لینڈ کی وزیر اعظم سانا مارین نے کہا کہ انہیں امید ہے کہ ان کے ملک کی نیٹو رکنیت کا عمل 11-12 جولائی کو ہونے والے نیٹو سربراہی اجلاس سے قبل مکمل ہو جائے گا۔

سانا مارین اور نیٹو کے سیکرٹری جنرل جینز اسٹولٹن برگ نے فن لینڈ کے دارالحکومت ہیلسنکی میں اپنی ملاقات سے قبل صحافیوں کے سوالات کے جوابات دیے۔

فن لینڈ کی نیٹو کی رکنیت کب ممکن ہوگی سے متعلق سوال کا جوب دیتے ہوئے ، مارین نے کہاکہ

اس وقت رکنیت کی حیثیت کا انحصار ترکیہ اور ہنگری پر ہے۔ ہم امید کرتے ہیں کہ یہ ممالک بہت دیر ہونے سے پہلے اپنا عمل مکمل کر لیں گے۔ ہمیں امید ہے کہ یہ ولنیئس میں سمر سمٹ سے پہلے ہو جائے گی۔

کیا ہنگری کی توثیق کے عمل میں تاخیر کے بارے میں انہیں کوئِ آگاہی حاصل ہے  اور کیا اسے کسی رکاوٹ کی توقع تھی سے متعلق سوال کا جواب دیتے ہوئے  مارین نے کہاکہ مجھے نہیں معلوم کہ ہنگری کو کوئی خاص ضرورت ہے یا نہیں۔ انہوں نے شروع سے کہا کہ فن لینڈ یا سویڈن کی رکنیت میں کوئی مسئلہ نہیں، وہ منظور کریں گے۔ ان کا اپنا طریقہ کار اور ٹائم ٹیبل ہے۔ ہم اس کا انتظار کر رہے ہیں۔ ہنگری کے وزیر اعظم وکٹر اوربان سے کئی بار بات کر چکے ہیں، ہماری پچھلی ملاقات میں انہوں نے کہا تھا کہ ان کے پاس شیڈول ہے اور وہ اسے منظور کر لیں گے، انہوں نے ہماری رکنیت کی درخواست کے حوالے سے کسی  شرط کا ذکر نہیں کیا، اس کے برعکس، انہوں نے کہا کہ وہ منظور کر لیں گے۔ لیکن اس میں کچھ وقت لگے گا۔

نیٹو کے سیکرٹری جنرل سٹولٹن برگ نے اس سوال کا جواب دیتے ہوئے کہ رکنیت کب ممکن ہو گی، یاد دلایا کہ یہ فیصلہ نیٹو کے 30 اتحادیوں کی اسمبلیوں کا ہے، 28 ممالک کی منظوری دی گئی ہے، اور ترکیہ اور ہنگری کی منظوری کا انتظار ہے۔

انہوں نے کہا کہ  سویڈن اور فن لینڈ نے ترکیہ کے ساتھ دستخط کیے گئے سہ فریقی یادداشت کے تقاضے پورے کر لیے ہیں اور اب وقت آگیا ہے کہ ان کی رکنیت کی منظوری دی جائے، اسٹولٹن برگ نے اس بات سے صدر رجب طیب ایردوان کو بھی آگاہ کیا جن سے انھوں نے گزشتہ ہفتے ترکیہ میں ملاقات کی تھی۔ تینوں ممالک برسلز میں ملاقات کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ  رکنیت سویڈن اور فن لینڈ کے ساتھ ساتھ نیٹو کے لیے بھی بڑی اہمیت کی حامل ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم اسے ممکن بنانے کے لیے سخت محنت کر رہے ہیں۔



متعللقہ خبریں