ڈونباس کے علاقے میں جھڑپیں جاری ہیں: صدر ولادیمیر زیلنسکی

زیلنسکی نے ایک ویڈیو پیغام کے ذریعے  24 فروری سے جاری روس-یوکرین جنگ کے حوالے سے پیش رفت شیئر کی  ہے

1924060
ڈونباس کے علاقے میں جھڑپیں جاری ہیں: صدر ولادیمیر زیلنسکی

یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے کہا کہ ڈونباس کے علاقے میں جھڑپیں جاری ہیں۔

زیلنسکی نے ایک ویڈیو پیغام کے ذریعے  24 فروری سے جاری روس-یوکرین جنگ کے حوالے سے پیش رفت شیئر کی  ہے۔

انہوں نے کہا کہ  روسی فوج نے ڈونباس میں شدید حملے کیے، لیکن کوئی پیش رفت نہیں  ہوئی ہے۔

 زیلنسکی نے کہا کہ وہاں کی صورتحال مشکل، تکلیف دہ ہے۔زیلنسکی نے کہا کہ روسی حملوں میں توانائی کے بنیادی ڈھانچے کو پہنچنے والے نقصان کی وجہ سے بجلی کی کٹوتی جاری ہے اور تقریباً 9 ملین لوگ بجلی سے محروم ہیں۔

یوکرین کے وزیر خارجہ دیمیترو کولیبا نے "امن سربراہی اجلاس" کے بارے میں ایک بیان جاری کیا ہے۔

کولیبا نے کہا کہ ان کا مقصد فروری میں اقوام متحدہ (یو این) کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوٹیرس کی اعتدال میں ایک "امن سربراہی اجلاس" منعقد کرنا ہے۔

کولیبا نے کہا کہ روس کو سربراہی اجلاس میں شرکت کے لیے پہلے بین الاقوامی عدالت میں جنگی جرائم کے لیے جوابدہ ہونا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ  روس کا یہ بیان کہ وہ امن مذاکرات کے لیے تیار ہے، سچائی کی عکاسی نہیں کرتا ہے۔

 کولیبا نے کہا کہ جو کچھ انہوں نے میدان جنگ میں کیا ہے وہ وہ سب کچھ عیاں ہے۔

کیف انتظامیہ نے ایک بار پھر روس کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل (یو این ایس سی) سے نکالنے کے لیے قانونی اقدامات کرنے کا مطالبہ کیا۔

یوکرین کی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ روس کو اس کے پہلے وزیر اعظم بورس یلسن کی کوششوں سے غیر قانونی طور پر یو این ایس سی کا رکن بنایا گیا تھا۔



متعللقہ خبریں