پُر اسرار ہیپاٹائٹس کا کورونا ویکسین سے کوئی تعلق نہیں ہے: عالمی ادارہ صحت

انگلینڈ سے شروع ہو کر متعدد یورپی ممالک میں پھیلنے والے پُراسرار یرقان کا کورونا وائرس ویکسین سے کوئی تعلق نہیں ہے: عالمی ادارہ صحت

1820628
پُر اسرار ہیپاٹائٹس کا کورونا ویکسین سے کوئی تعلق نہیں ہے: عالمی ادارہ صحت

عالمی ادارہ صحت نے کہا ہے کہ انگلینڈ سے شروع ہو کر متعدد یورپی ممالک میں پھیلنے والے پُراسرار یرقان کا کورونا وائرس ویکسین سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

اقوام متحدہ کے جنیوا آفس میں منعقدہ پریس کانفرنس سے خطاب میں عالمی ادارہ صحت کے گلوبل ایڈز، ہیپاٹائٹس اور جنسی طریقوں سے پھیلنے والی بیماریوں کی محقق ڈاکٹر فلیپا ایسٹر بُک نے حالیہ ہفتوں میں تیزی سے پھیلتے پُر اسرار ہیپاٹائٹس کے بارے میں تازہ معلومات فراہم کی ہیں۔

ایسٹر بُک نے کہا ہے کہ اس وقت تک 16 ممالک میں اور ایک ماہ سے 16 سال کی درمیانی عمروں کے 170 بچوں میں وائرس کی تشخیص ہوچکی ہے۔ مذکورہ کیسوں کا 50 فیصد 3 سے 5 سالہ بچوں میں دیکھنے میں آیا ہے۔

واضح رہے کہ یورپ کے بیماریوں کے کنٹرول مرکز ECDC نے 26 اپریل کے بیان میں ہیپاٹائٹس کے 190 کیسوں کا دعوی کیا تھا۔

ایسٹر بُک نے کہا ہے کہ اس وقت تک 16 بچوں کو جگر کی منتقلی کی جا چکی ہے اور جانی نقصان کی تعداد تاحال ایک ہے۔

انہوں نے کہا ہے کہ اس وقت تک جتنے بھی کیسوں کا مشاہدہ کیا گیا ہے کسی میں بھی ہیپاٹائٹس کے جانے پہچانے وائرس کی تشخیص نہیں ہوئی۔ کسی قسم کی فوڈ پائزننگ یا پھر سیاحت بھی زیرِ بحث نہیں ہے۔

ہپیاٹائٹس وائرس کے کووِڈ۔19 یا پھر کووِڈ۔19 ویکسین کی وجہ سے ابھرنے کے احتمال پر بات کرتے ہوئے ایسٹر بُک نے کہا ہے کہ "وائرس سے متاثرہ بہت کم بچوں کو کووِڈ۔19 ویکسین لگوائی گئی تھی۔ اس وائرس کا ویکسین سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

انہوں نے کہا ہے کہ 114 ہیپاٹائٹس مریضوں کے ساتھ برطانیہ سرفہرست ہے اور اس کے بعد اسپین کا نمبر آتا ہے۔

 



متعللقہ خبریں