برطانیہ آج یورپی یونین سے باضابطہ الگ ہوگیا

برطانوی شہریوں کے لیے روزگار کے موقع محدود اور طلبہ کے لیے بیرون ممالک میں تعلیم بھی متاثر ہوگی۔ قبل ازیں یورپین یونین کے لیڈرز نے 24 دسمبر کو برطانیہ کے ساتھ طے پانے والے بریگزیٹ کے بعد کے تجارت اور باہمی تعاون کے معاہدے پر دستخط کیے تھے

1555679
برطانیہ آج یورپی یونین سے باضابطہ الگ ہوگیا

برطانیہ آج یورپی یونین سے باضابطہ الگ ہوگیا، برطانیہ اور یورپی یونین کے درمیان نئے تجارتی تعلقات استوار ہوگئے۔

برطانوی شہریوں کے لیے روزگار کے موقع محدود اور طلبہ کے لیے بیرون ممالک میں تعلیم بھی متاثر ہوگی۔

قبل ازیں یورپین یونین کے لیڈرز نے 24 دسمبر کو برطانیہ کے ساتھ طے پانے والے بریگزیٹ کے بعد کے تجارت اور باہمی تعاون کے معاہدے پر دستخط کیے تھے۔

یورپین یونین کی جانب سے یورپین کمیشن کی صدر ارسلا واندر لین اور یورپین کونسل کے صدر چارلس مشل جبکہ برطانیہ کی جانب سے وزیر اعظم بورس جانسن نے ان دستاویزات پر دستخط کیے تھے۔

برطانیہ میں 23 جون 2016 کو ہونے والے ریفرنڈم میں ایک کروڑ 74 لاکھ رائے دہندگان نے، جو ملک کے 52 فی صد ووٹر بنتے ہیں، بریگزٹ کے حق میں ووٹ دیا جب کہ ایک کروڑ 61 لاکھ یا 48 فی صد ووٹرز نے یورپی یونین میں رہنے کی حمایت کی تھی۔ بعض افراد نے اس کے بعد اپنا ذہن تبدیل بھی کیا ہے۔

انگلینڈ اور ویلز نے بریگزٹ کے حق میں اور نادرن آئرلینڈ اور اسکاٹ لینڈ نے یورپی یونین میں شامل رہنے کے حق میں ووٹ دیا۔

اس ریفرنڈم نے ایک منقسم برطانیہ کی تصویر دنیا کے سامنے رکھ دی۔ یہ تقسیم صرف بریگزٹ پر ہی موقوف نہ تھی بلکہ امیگریشن سے کیپٹلزم تک، ریاست کی پالیسی اور برطانوی ہونے کے مطلب تک، ہر معاملے میں تقسیم واضح ہو گئی۔

برطانیہ نے 1973 میں یورپی یونین میں شمولیت اختیار کی اور اس سے دو عشرے قبل برطانوی رہنما اس بارے میں بحث کر رہے تھے کہ آیا یورو کا حصہ بنا جائے یا نہیں۔

لیکن یوروزون کے بحران، یورپی یونین کے مزید ادغام، بڑے پیمانے پر تارکین وطن کی آمد کے خوف اور برطانیہ میں رہنماؤں کی ناراضی نے بریگزٹ کے حامیوں کو ریفرنڈم میں کامیابی حاصل کرنے میں مدد دی۔

وزیراعظم بورس جانسن نے، جنہوں نے 2019 میں اقتدار سنبھالا تھا، کہا ہے کہ ہم اپنے لیے عالمی مستقبل دیکھتے ہیں۔

یسے میں جب برطانیہ سنگل مارکیٹ یا کسٹمز یونین سے باہر ہو گیا ہے یہ بات تقریباََ یقینی ہے کہ اس کی سرحدوں پر کچھ مسائل پیدا ہوں گے۔ سرخ فیتہ کلچر کے سبب برطانیہ سے برآمدات اور درآمد کے اخراجات میں اضافہ ہوگا۔



متعللقہ خبریں