کینیڈا نے غریب اور نہتے  افراد کی امداد کے لئے خود کو وقف کر رکھا ہے: میری کلاڈ بیبو

ہمیں میانمار کے مظالم سے فرار ہو کر بنگلہ دیش میں پناہ لینے والے 6 لاکھ 71 ہزار سے زائد روہنگیا مسلمانوں کے بارے میں بھی شدید اندیشوں کا سامنا ہے: میری کلاڈ بیبو

932110
کینیڈا نے غریب اور نہتے  افراد کی امداد کے لئے خود کو وقف کر رکھا ہے: میری کلاڈ بیبو

کینیڈا نے دریائے ارد ن کے مغربی کنارے اور غزہ کے فلسطینیوں کے لئے اور میانمار کے مظالم سے فرار ہو کر بنگلہ دیش میں پناہ لینے والے روہینگیا مسلمانوں کے لئے انسانی امداد کا اعلان کیا ہے۔

کینیڈا کی بین الاقوامی ترقیاتی وزیر میری کلاڈ بیبو  نے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ کینیڈا نے غریب اور نہتے  افراد کی امداد کے لئے خود کو وقف کر رکھا ہے۔

انہوں نے کہا ہے کہ فلسطینی مہاجرین کو بڑے پیمانے پر غربت، بے روزگاری اور ناکافی خوراک کے مسائل کا سامنا ہے، کینیڈا علاقے میں انسانی ہنگامی ضروریات  کی فراہمی میں معاونت کے ساتھ ساتھ علاقے کے استحکام کے ساتھ بھی تعاون کرتا ہے۔

بیبو نے کہا کہ کینیڈا کی فراہم کر دہ 10 ملین ڈالر کی ہنگامی انسانی امداد دریائے اردن کے مغربی کنارے اور غزہ میں مقیم ایک ملین سے زیادہ فلسطینی مہاجرین  کی بنیادی ضروریات کو پورا کرنے میں مدد کرے گی۔

انہوں نے کہا کہ اس کے علاوہ کینیڈا مشرق قریب کے فلسطینی مہاجرین کے لئے اقوام متحدہ کے امدادی امور کے شعبے UNRWA کو بھی امداد فراہم کرے گا۔

بیبو نے کہا کہ ہمیں میانمار کے مظالم سے فرار ہو کر بنگلہ دیش میں پناہ لینے والے 6 لاکھ 71 ہزار سے زائد روہنگیا مسلمانوں کے بارے میں بھی شدید اندیشوں کا سامنا ہے۔

بنگلہ دیش میں مون سون کا موسم شروع ہونے پر یہاں کے روہینگیا مہاجرین کی صورتحال کے زیادہ خراب ہونے کی یاد دہانی کرواتے ہوئے بیبو نے کہا کہ روہینگیا مسلمانوں کی زندگی کو بہتر بنانے اور آنے والے مہینوں میں متوقع مشکلات  کا سامنا کرنے میں مدد کرنے کے لئے ہم نے 8.15 ملین ڈالر کا فنڈ مخصوص کیا ہے۔

میری کلاڈ بیبو  نے کہا کہ اس امداد کو بنگلہ دیش اور میانمار کے روہینگیا مسلمانوں  کی خوراک، صحت اور صفائی کی ضروریات کو پورا کرنے کے لئے استعمال کیا جائے گا۔

واضح رہے کہ کینیڈا ، حالیہ اعلان کردہ 8.15 ملین ڈالر کی امداد کے ساتھ بحران کے آغاز یعنی 2017 کے آغاز سے لے کر اب تک روہینگیا مسلمانوں کے لئے کُل 45.6 ملین ڈالر کی امداد فراہم کر چکا ہے۔



متعللقہ خبریں