امریکہ نے ترکی کے انتباہ پر کان نہیں دھرے، روسی وزیر خارجہ
امریکہ ،شام میں 2۔3 سالوں سے غیر قانونی طریقے سے اپنے وجود کو جاری رکھے ہوئے ہے
روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف کا کہنا ہے کہ امریکہ ، شام میں بلا کسی نقطہ نظر کا حامل ہے۔
لاوروف کا کہنا ہے کہ امریکہ نے شام میں اپنی کاروائیوں میں شروع سے ہی PKK/KCK/PYD-YPG کو اپنے اتحاد کا حصہ بنا رکھا تھا اور اس نے اس معاملے میں ترکی کی ناراضگی کو نظر انداز کیا۔
جرمن شہر میونخ میں54 ویں بین الاقوامی میونخ کانفرس میں شرکت کرنے والے لاوروف نے ایک ٹیلی ویژن چینل سے انٹرویو میں بتایا کہ امریکہ ،شام میں 2۔3 سالوں سے غیر قانونی طریقے سے اپنے وجود کو جاری رکھے ہوئے ہے۔ اس نے ترکی کے مسلسل انتباہ پر کان نہیں دھرے۔
لاوروف نے اس بات کی یا د دہانی کرائی کہ ترکی ، شام کے بعض گروہوں کا متعدد ممالک کی جانب سے دہشت گرد تنظیم کے طور پر تسلیم کردہ PKK سے تعلق ہونے کا بار ہا اظہار کر چکا ہے۔
انہوں نے کہا کہ امریکہ ، شام میں بلا کسی نقطہ نظر ، تنگ نظری یا پھر شاید گندے عزائم پر مبنی کسی پالیسی کو اپنائے ہوئے ہے، اس نے ترکی کے مؤقف کے سامنے آنکھیں بند رکھتے ہوئے دہشت گردوں کو بھاری تعداد میں اسلحہ کی ترسیل کی ہے۔
انہوں نے اس بات کی بھی یاد دہانی کرائی کہ امریکی حکام ، ترکی مخالف PKK/KCK/PYD-YPG پر مشتمل 30 ہزار نفری کی حامل ایک فوج قائم کرنے کا اعلان کرنے کے بعد اس اعلان سے منکر ہو گئے تھے، امریکی حکام کا اس حوالے سے نظریہ قائم دائم ہے جس کا واضح طور پر مشاہدہ ہورہا ہے۔
متعللقہ خبریں
روس نے کل شب یوکرین کی طرف سے بھیجے گئِے 114 ڈراونز کو تباہ کر دیا
کیف انتظامیہ نے کل رات روسی سرزمین پر موجود عناصر پر حملہ کرنے کی کوشش کی
روس، ماسکو میں شدید طوفان سے مالی و جانی نقصان
شدید طوفان میں متعدد درخت جڑوں سے اکھڑگئے جبکہ گاڑیوں اور عمارتوں کے بیرونی حصوں کو نقصان پہنچا