روس کا شام میں اپنی فوجی قوت میں کمی کرنے کا فیصلہ
شام کے مسئلے کو حل کرنے کے لیے روز قازقستان کے دارالحکومت آستانہ میں ہونے والے مذاکرات جیسے جیسے قریب آ رہے ہیں روس نے یہ فیصلہ کرتے ہوئے حالات کو بہتر بنانے کی کوشش کی ہے
روس نے شام میں اپنی فوجی قوت میں کمی کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔
شام کے مسئلے کو حل کرنے کے لیے روز قازقستان کے دارالحکومت آستانہ میں ہونے والے مذاکرات جیسے جیسے قریب آ رہے ہیں روس نے یہ فیصلہ کرتے ہوئے حالات کو بہتر بنانے کی کوشش کی ہے۔
روس نے کہا ہے کہ وہ شام کی سمندری حدود میں تعینات اپنے ایئر کرافٹ کیریئر اور کچھ دیگر جنگی جہازوں کو واپس بلا رہا ہے۔
روسی فوج کے جنرل اسٹاف چیف جنرل والاری گراسیموف نے جمعے کے دن کہا ہے کہ روسی صدر ولادیمیر پوٹن کے فیصلے کے تحت شام کے لیے تعینات روسی فوج کی تعداد میں کمی کرنے کا عمل شروع کر دیا گیا ہے۔ اس پیش رفت کو شام سے روسی افواج کے انخلاء کے تناظر میں پہلا قدم قرار دیا جا رہا ہے۔ ماسکو حکومت شامی صدر بشار الاسد کی حامی ہے جبکہ باغیوں اور دمشق حکومت کے مابین سیز فائر معاہدے کے بعد انتیس دسمبر کو پوتین نے روسی فوج کو حکم دیا تھا کہ شام میں اپنے دستوں اور عسکری سازوسامان کی تعداد میں کمی کر دے۔
فوجی قوت میں کمی کرنے کا فیصلہ صدر پوتین کے احکامات کی روشنی میں کیا گیا ہے۔
متعللقہ خبریں
روس نے کل شب یوکرین کی طرف سے بھیجے گئِے 114 ڈراونز کو تباہ کر دیا
کیف انتظامیہ نے کل رات روسی سرزمین پر موجود عناصر پر حملہ کرنے کی کوشش کی
روس، ماسکو میں شدید طوفان سے مالی و جانی نقصان
شدید طوفان میں متعدد درخت جڑوں سے اکھڑگئے جبکہ گاڑیوں اور عمارتوں کے بیرونی حصوں کو نقصان پہنچا