ترکی: ہم دریائے فرات کے مشرق میں سکیورٹی زون کے معاملے میں پُر عزم ہیں

شام کی وجہ سے درپیش کسی بھی نوعیت کے سکیورٹی مسئلے کے خلاف قومی سلامتی کے لئے ضروری تدابیر اختیار کرنا بین الاقوامی قوانین کے حوالے سے ترکی کا بنیادی حق ہے: حامی آق سوئے

1283592
ترکی: ہم دریائے فرات کے مشرق میں سکیورٹی زون کے معاملے میں پُر عزم ہیں

ترکی نے کہا ہے کہ ہم دریائے فرات کے مشرق میں سکیورٹی زون قائم کرنے کے معاملے میں پُر عزم ہیں۔

وزارت خارجہ کے ترجمان حامی آق سوئے نے فرات کے مشرق میں متوقع سکیورٹی زون کے بارے میں بعض غیر ملکی حکام کے بیانات  سے متعلق سوال کے تحریری جواب میں کہا ہے کہ شام کی وجہ سے درپیش کسی بھی نوعیت کے سکیورٹی مسئلے کے خلاف قومی سلامتی کے لئے ضروری تدابیر اختیار کرنا بین الاقوامی قوانین کے حوالے سے ترکی کا بنیادی حق ہے۔

آق سوئے نے کہا ہے کہ ترکی نے آج تک اپنی اتحادیوں کے ساتھ مل کر مذکورہ تدابیر کو عملی جامہ پہنانے کے لئے بھر پور کوشش کی ہے۔ ہم نے شام کے شمال میں متوقع سکیورٹی زون  کے وسیلے سے ملکی سلامتی کے بارے میں  اپنے جائز   مفادات کے تحفظ اور لاکھوں بے گھر شامیوں کی محفوظ شکل میں اپنے گھروں کو واپسی کے لئے نیک نیتی  پر مبنی اور تعمیری کوششیں کی ہیں۔

انہوں نے کہا ہے کہ امریکی فوجی حکام نے اپنے وعدے پورے نہیں کئے۔ اس مرحلے میں امریکی سلامتی بیوروکریسی  نے فرات  کے مشرق پر قابض PYD/YPG دہشت گرد تنظیم  کے ساتھ تعلق منقطع کرنے کی بجائے اس میں مزید اضافہ کر کے  ترکی کے ساتھ اتحاد  سے متضاد طرزعمل کا مظاہرہ کیا ہے۔

آق سوئے نے کہا ہے کہ ترکی بین الاقوامی برادری کے ایک ذمہ دار رکن کی حیثیت سے ہر طرح کی دہشت گردی کے خلاف جدوجہد کے معاملے  میں پُر عزم ہے۔ ہماری سرحدوں کے ساتھ جُڑی شامی زمین پر بالکل داعش جیسی دہشت گرد تنظیم PYD/YPG کے پاوں جمانے اور آئی گئی کئے جانے کے مقابل ہم خاموش تماشائی نہیں بنیں گے۔ یہ تنظیم نہ صرف ہمارے عوام اور  ملک کے لئے خطرہ ہے بلکہ شامی عوام کے خلاف بھی غیر انسانی جرائم میں ملوث ہے۔

وزارت خارجہ کے ترجمان حامی آق سوئے نے کہا ہے کہ ترکی اپنی بقا اور سلامتی کے تحفظ اور شام میں امن و استحکام کے لئے فرات کے مشرق کو دہشت گردوں سے پاک کرنا چاہتا ہے اور اس بارے میں اس کا ارادہ مصّمم ہے۔ اس کاروائی سے نہ صرف علاقے میں شام کی زمینی سالمیت و اتحاد  کو لاحق سنجیدہ خطرے کا  سدّباب کر دیا جائے گا بلکہ مستقبل میں داعش یا اس سے مشابہہ کسی بھی مسئلے کے خلاف ایک مضبوط زمین بھی تیار کر دی جائے گی۔



متعللقہ خبریں