دیگر معرکوں کی طرح شاخِ زیتون آپریشن میں بھی ہمارے جوانوں نے داستان شجاعت رقم کی ہے: آقار

کسی کو شبہ نہ ہو کہ ہمارا ہدف  ہرگز ہمارے کُرد بھائی نہیں  ہیں ہمارا ہدف دہشت گرد ہیں۔  ایسی کوئی چیز ممکن نہیں ہے اور ہم ایسا سوچ بھی نہیں سکتے: حلوصی آقار

1129810
دیگر معرکوں کی طرح شاخِ زیتون آپریشن میں بھی ہمارے جوانوں نے داستان شجاعت رقم کی ہے: آقار
akar hatay zeytin dali1.jpg

ترکی کے وزیر دفاع حلوصی آقار نے کہا ہے کہ ترک فوجیوں نے دیگر آپریشنوں کی طرح شاخِ زیتون آپریشن میں بھی ایک داستان رقم کی ہے۔

حلوصی آقار نے مسلح افواج کے سربراہ جنرل  یاشار گلیر ، برّی فوج کے کمانڈر جنرل امید دُندار، بحری فوج کے کمانڈرایڈمرل عدنان اوزبال اور فضائیہ  کے کمانڈر ائیر مارشل حسن کیوچک آق یُز کے ہمراہ ضلع حطائے  میں سرحدی یونٹوں  کا دورہ کیا۔

آقار نے عفرین میں دہشت گردی کے اہداف  کے خلاف  کامیابی سے مکمل کئے گئے شاخِ زیتون آپریشن  میں شرکت کرنے والے کمانڈروں کے ساتھ بھی ملاقات کی اور کہا ہے کہ یہ آپریشن بین الاقوامی قوانین سے ہم آہنگ ، ترکی کے حقوق اور قانون  کے دفاع کی شکل میں، انسانی حقوق کی پامالی کئے بغیر، مظلوم اور معصوم انسانوں کو ، ماحول، دینی اور تاریخی عمارتوں کو نقصان  پہنچائے بغیر  18 مارچ کو ایک بڑی کامیابی کے ساتھ مکمل ہو گیا ہے۔

حلوصی آقار  نے  کہا ہے کہ دیگر معرکوں کی طرح ہمارے جرّی جوانوں نے شاخِ زیتون آپریشن میں بھی ایک داستان شجاعت رقم کی ہے اور ایک بڑی کامیابی حاصل کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت پرابلم فیلڈ  کے طور پر ہمارے سامنے دو علاقے موجود ہیں ان میں سے ایک منبج اور دوسرا فرات  کا مشرقی حصہ ہے۔ ان کے بارے میں بھی ضروری تیاریاں اور منصوبہ بندیاں کر لی گئی ہیں۔ وقت آنے پر یہاں بھی آپریشن کئے جائیں گے۔

آقار نے کہا کہ   ان  سب کاروائیوں کے ساتھ ساتھ ہم شام میں بھی اور عراق میں بھی زمینی و سیاسی سالمیت کے حق میں ہیں اور اس کا احترام کرتے ہیں۔

وزیر دفاع حلوصی آقار نے کہا کہ کسی کو شبہ نہ ہو کہ ہمارا ہدف  ہرگز ہمارے کُرد بھائی نہیں  ہیں ہمارا ہدف دہشت گرد ہیں۔  ایسی کوئی چیز ممکن نہیں ہے اور ہم ایسا سوچ بھی نہیں سکتے۔

آخری دہشت گرد کے خاتمے تک دہشت گردی کے خلاف جدوجہد کے جاری رہنے کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اپنے ملک کے جنوب میں اور شام کے شمال میں دہشت گردی کوریڈور کے قیام کی بھی ہم کسی صورت اجازت نہیں دیں گے۔ ایسی کوئی بات موضوعِ بحث تک نہیں ہو سکتی۔ ہم نے اب تک اپنی سرحدوں اور عوام کی حفاظت کے لئے ہر کوشش کی ہے اور کرنا جاری رکھیں گے۔



متعللقہ خبریں