بحراوقیانوس میں شہابیہ

یہ شہابیہ 15 فروری 2013 کو روس کے شہر اوبلاستی میں گرنے والے شہابیے کے بعد بڑا ترین شہابیہ تھا۔ ناسا

438820
بحراوقیانوس میں شہابیہ

سائنس دانوں نے بحراوقیانوس میں شہابیہ گرنے کا اعلان کیا ہے۔

امریکہ کے اسپیس اینڈ ایوی ایشن ادارے ناسا نے اپنی سرکاری ویب سائٹ پر جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ یہ شہابیہ 15 فروری 2013 کو روس کے شہر اوبلاستی میں گرنے والے شہابیے کے بعد بڑا ترین شہابیہ تھا۔

برازیل کے ساحلوں سے ایک ہزار کلو میٹر مشرق میں سطح سمندر سے 30 کلو میٹر بلندی پر شہابیے نے جلنا شروع کر دیا اور 13 ہزار ٹن TNT کے ہم وزن توانائی پیدا کی۔

شہابیے کی رفتار 60 ہزار کلو میٹر فی گھنٹہ تھی اور یہ چلیابنسکی اوبلاستی شہر میں گرا۔

جبکہ چلیابنسکی اوبلاستی شہر میں گرنے والے شہابیے کی رفتار60 ہزار کلو میٹر فی گھنٹہ تھی ، اس نے 5 لاکھ ٹن TNT انرجی پیدا کی اور واقعے میں ہزار سے زائد افراد زخمی ہو گئے تھے۔

زخمی ہونے کے زیادہ تر واقعے دھماکے کی وجہ سے ٹوٹنے والے شیشوں کے نتیجے میں ہوئے تھے۔

واضح رہے کہ دنیا میں ہر سال 30 شہابیے گرتے ہیں جن میں سے زیادہ تر ایک میٹر سے 20 میٹر قطر کے ہوتے ہیں۔

شہابیوں کی اکثریت دنیا کے تین چوتھائی کے پانی سے ڈھکے ہونے کی وجہ سے سمندروں میں گرتی ہے جس کی وجہ سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوتا۔



متعللقہ خبریں