سام سنگ: مچھلی بیچنے سےجدیدٹیکنالوجی تک کا سفر

جنوبی کوریائی کمپنی سام سنگ کا شمار دنیا کی صفِ اول کی ٹیکنالوجی کمپنیوں میں ہوتا ہے لیکن دلچسپ بات یہ ہے کہ تقریباً نصف صدی قبل اس کمپنی کا ٹیکنالوجی سے دور دور کا بھی واسطہ نہ تھا اوریہ سمارٹ فون کی بجائے مچھلی بیچا کرتی تھی

303083
سام سنگ: مچھلی بیچنے سےجدیدٹیکنالوجی تک کا سفر

جنوبی کوریائی کمپنی سام سنگ کا شمار دنیا کی صفِ اول کی ٹیکنالوجی کمپنیوں میں ہوتا ہے لیکن دلچسپ بات یہ ہے کہ تقریباً نصف صدی قبل اس کمپنی کا ٹیکنالوجی سے دور دور کا بھی واسطہ نہ تھا اوریہ سمارٹ فون کی بجائے مچھلی بیچا کرتی تھی۔
سام سنگ کی بنیاد 1938میں بائنگ چُل لی نے رکھی۔
اس وقت یہ کمپنی چین کو خشک مچھلی اور آٹا برآمد کیا کرتی تھی۔
پچاس اور ساٹھ کی دہائی میں اس کمپنی نے بیمےاور ٹیکسٹائل کے شعبوں میں بھی قدم رکھ دیا۔
سنہ انیس سو انہتر میں سام سنگ الیکٹرونکس کی بنیاد رکھی گئی اور 1970میں اس کمپنی نے اپنے بلیک اینڈ وائٹ ٹی وی کی فروخت کا آغاز کیا۔
سترکی دہائی میں سام سنگ نے پیٹرو کیمیکلز، واشنگ مشین، ریفریجریٹر اور مائیکرو ویو بنانے شروع کئے۔
سنہ انیس سو اسی کے بعد اس کمپنی نے کلر ٹی وی، پرسنل کمپیوٹر، وی سی آر اور ٹیپ ریکارڈر بنانے شروع کئے اور اسی دور میں شمالی امریکہ کو برآمدات بھی شروع کی گئیں۔
نوے کی دہائی کے وسط میں سام سنگ نے پرسنل کمپیوٹر میں استعمال ہونے والی ہارڈ ڈرائیوز اور میموری کی پیداوار شروع کی جو آج بھی اس کے کاروبار کا بڑا حصہ ہے۔
جب 1995ءمیں کمپنی کا پہلا موبائل فون منظر عام پر آیا تو چیئرمین کُن ہی لی کو معلوم ہوا کہ یہ کام نہیں کررہا تھا وہ سیدھے فیکٹری پہنچے اور سارا سٹاک جلانے کا حکم دے دیا۔
ابتدائی ناکامی کے بعد بالآخر میں سام سنگ نے انٹرنیٹ کی سہولت سے آراستہ پہلا موبائل فون بنایا۔
سام سنگ نے گلیکسی ایس اینڈرائیڈ فون 2010میں متعارف کروایا جبکہ اسی سال گلیکسی ٹیب بھی سامنے آئی۔
آج سام سنگ کی مصنوعات دنیا کے ہر کونے میں مقبولیت رکھتی ہیں اور اس کے سمارٹ فون کے تازہ ترین ورژن گلیکسی ایس سکس اور گلیکسی ایس سکس ایج متعارف ہوچکے ہیں ۔

 


ٹیگز:

متعللقہ خبریں