اورنج نے اپنا کام اسرائیل میں بند کر دیا
مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں مواصلات کے شعبے میں سروسز فراہم کرنے والی ایک فرانسیسی فرم کی جانب سے اسرائیلی کمپنییوں سے تعاون ختم کرنے کے اعلان پر فرانس اور اسرائیل کے درمیان ایک نئی کشیدگی پیدا ہوئی ہے
مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں مواصلات کے شعبے میں سروسز فراہم کرنے والی ایک فرانسیسی فرم کی جانب سے اسرائیلی کمپنییوں سے تعاون ختم کرنے کے اعلان پر فرانس اور اسرائیل کے درمیان ایک نئی کشیدگی پیدا ہوئی ہے۔
اسرائیلی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ ان کا ملک فرانسیسی مواصلاتی کمپنی اورینج کی جانب سے خدمات فراہم کرنے سے انکار پر معذرت کے منتظر ہیں اور یہ جاننا چاہتے ہیں کہ مذکورہ کمپنی کے گروپ کے بورڈ آف ڈائریکٹر نے اپنی اشتراکی اسرائیلی کمپنی کے ساتھ کام سے انکار کیوں کیا ہے۔
خبرکے مطابق اسرائیلی وزارت خارجہ کے ترجمان ایمانویل نخشون نے بتایا کہ ان کی حکومت نے فرانسیسی حکام کو ایک پیغام بھیجا ہے جس میں ان سے اورینج کی جانب سے اسرائیل میں خدمات ختم کرنے کے اعلان پر معذرت کرنے کے ساتھ کام چھوڑنے کی وجہ معلوم کی گئی ہے۔
نخشون کا کہنا ہے کہ فرانس میں اسرائیلی سیفر یوسی گال نے بھی فرانسیسی ایوان صدر ، وزارت خارجہ اور وزارت اقتصادیات سے رابطہ کرکے ان سے سرکاری طورپر اورینج کے موقف کے بارے میں اس لیے معلومات کی کوشش کی گئی ہے کیونکہ اس کمپنی میں 25 فی صد حصص حکومت کے پاس ہیں۔
خیال رہے کہ دو روز قبل اسرائیل میں مواصلاتی شعبے میں کام کرنے والی فرانسیسی کمپنی اورینج کے بورڈ آف ڈائریکٹر اسٹیفن ریچر نے نہایت غضبناک لہجے میں کہا تھا کہ ان کی کمپنی اسرائیلی شراکت دار کمپنی کے ساتھ کام کا فیصلہ واپس لیے رہی ہے۔
متعللقہ خبریں
امریکہ، آٹو موبائل انڈسڑی میں چینی اور روسی سافٹ اور ہارڈ ویئر کا استعمال ختم کر دیا جائیگا
یہ منصوبے "ہدف بنائے گئے، فعال" اقدامات ہیں اور ان کا مقصد امریکہ کی حفاظت کرنا ہے