سورج سے بارہ ارب گنا بڑا بلیک ہول
آسٹریلیا اور چینی ماہرین فلکیات کی مشترکہ دریافت نے اس کائنات کے کے کس طرح معرضِ وجود میں آنے سے متعلق اس وقت تک موجود تمام تھیوریز کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔ یہ بلیک ہول سورج کے مقابلے میں 12 ارب گُنا زیادہ بڑا ہے
ماہرین فلکیات ناقابلِ یقین حد تک بڑَ بلیک ہول کی دریافت سے ہل کر رہ گئے ہیں۔
آسٹریلیا اور چینی ماہرین فلکیات کی مشترکہ دریافت نے اس کائنات کے کے کس طرح معرضِ وجود میں آنے سے متعلق اس وقت تک موجود تمام تھیوریز کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔
یہ بلیک ہول سورج کے مقابلے میں 12 ارب گُنا زیادہ بڑا ہے ۔
بلیک ہول دراصل ہماری کائنات میں انتہائی دور دراز فاصلوں پر موجود فلکی اجسام میں واقع ہوتے ہیں، جنہیں کوآثرز کا نام دیا جاتا ہے۔ بلیک ہولز میں مادے کی کثافت اتنی زیادہ ہوتی ہے کہ اس کی کشش ثقل سے روشنی بھی باہر نہیں نکل سکتی۔ بلیک ہولز کی موجودگی کا پتہ ان کے قریب موجود کہکشاؤں، ستاروں اور خلائی دھند یا گرد پر اثرات کے ذریعے لگایا جاتا ہے۔
سائنسدان ابھی تک اس بات کی وضاحت نہیں کر سکے کہ اس نئے دریافت ہونے والے بلیک ہول کی کمیت کس طرح اتنی جلدی اس حد تک بڑھی۔ فزکس کے موجودہ قوانین کے مطابق یہ بلیک ہول اس قدر زیادہ کمیت کا حامل نہیں ہو سکتا۔
اس نئی دریافت کے بارے میں رپورٹ رواں ہفتے کے تحقیقی جریدے ’نیچر‘ میں شائع ہوئی ہے۔
متعللقہ خبریں
امریکہ، آٹو موبائل انڈسڑی میں چینی اور روسی سافٹ اور ہارڈ ویئر کا استعمال ختم کر دیا جائیگا
یہ منصوبے "ہدف بنائے گئے، فعال" اقدامات ہیں اور ان کا مقصد امریکہ کی حفاظت کرنا ہے