ماہ رمضان سے پہلے ہی ملک میں مہنگائی کی لہر
اشیائے خورد ونوش کے بھاری نرخوں کے ستائے ہوئے عوام ماہ رمضان کی آمد سے پہلے ہی مہنگائی کے تازہ اشکنجے میں کسّے گئے ہیں
ملک بھر میں پہلے ہی سے مہنگائی کے مارے عوام بجٹ سے اشیائے خورونوش کی قیمتوں میں اضافے سے پریشان تھے اوپر سے رمضان کی آمد سے پہلےہی قیمتوں میں مزید اضافے نے ان کی کمر توڑ کر رکھ دی ہے۔
بجٹ نے مہنگائی کے بھوت کے ذرا قابو میں آنے کی امید پر پانی پھرا تو عوام کا خیال تھا کہ رمضان المبارک میں سستے بازار وں کی طفیل مہنگائی سے نجات ملے گی لیکن افسوس کہ رمضان کے قریب آتے ہی مہنگائی کا میں پہلے سے کہیں اضافہ ہو گیا ہے۔ اشیائے خورونوش کی قیمتوں میں اضافے نے ایک بار پھر عوام کی کمر توڑ دی ہے۔ آلو، پیاز، ٹماٹر، ادرک، لہسن اور پھلوں کی قیمتوں میں بے جا اضافہ سے سفید پوشی مِں گزر بسر کرتے شہری خاصے رنجیدہ ہیں۔ دوسری جانب دکانداروں نے خود کو بے قصور قرار دیتے ہوئے تمام تر ذمہ داری حکومت، آڑتھیوں اور ذخیرہ اندوزوں پر ڈال دی ہے۔ اس تمام صورتحال کے برعکس حکومت کی خاموشی تشویشناک ہے۔