عوام کی آواز دبانے کے منفی نتائج برآمد ہو سکتے ہیں، ایرانی مذہبی رہنما

اگر عوام نے سرکشی کی تو پھر ہم سب کسی سمندر میں ہوں گے

1023682
عوام کی آواز دبانے کے منفی نتائج برآمد ہو سکتے ہیں، ایرانی مذہبی رہنما

ایران کے نامور مذہبی رہنما آیت اللہ جواد آمولی نے خبر دار کیا ہے کہ ملک میں  عوام کو دباؤ ڈالتے ہوئے  چپ کرانے کے بُرے نتائج  پیدا ہو سکتے ہیں۔

شمالی تہران  کے  سیکورٹی حکام کے ساتھ یکجا ہونے والے  آمولی نے  کہا کہ "سیکورٹی قوتوں کا فرض ملک میں امن و امان  قائم کرنا ہے،  عوام کو زبردستی چپ کرانے کے نقصان دہ نتائج برآمد ہو سکتے ہیں۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ سیکورٹی قوتوں کو کوششیں  صرف کرتے ہوئے عوام  کو ٹھنڈا کرنے اور بعض   چالوں کو  ناکام بنانے کی ضرورت ہے۔

خیال رہے کہ آمولی نے ماہ اپریل میں  وزیر محنت علی ربی سے ملاقات کے دوران  ملک کے معاشی مسائل کے ممکنہ  نتائج کا جائزہ لیتے ہوئے کہا تھا کہ  اگر عوام نے سرکشی کی تو پھر ہم سب کسی سمندر میں ہوں گے۔

واضح رہے کہ ملک میں زر مبادلہ کی قیمتوں میں  اچانک اضافے سے  عوام کی قوت خرید  میں  قابل ذکر حد تک اضافہ ہوا ہے، کئی  کاروباری مراکز بند ہو گئے ہیں اور سماجی رابطوں کی ویب سائٹس کے ذریعے "ملک گیر ہڑتال" کرنے کی اپیلیں کی جا رہی ہیں۔



متعللقہ خبریں