صدام نے کہا تھا کہ امریکہ عراق میں ناکام ہوگا:سابق سی آئی اے ایجنٹ کےانکشافات

سی آئی اے کے ایک سابق افسر جان نکسن نے اعتراف کیا ہے کہ سابق عراق صدر نے پیشنگوئی کی تھی کہ عراق میں امریکہ ناکام ہوجائے گا اور خبردار کیا تھا کہ قابض فوجیں اگر عربوں کے ذہنوں کو نہیں سمجھ سکیں گے تو انہیں بدترین ہزیمت اٹھانی پڑے گی

697629
صدام نے کہا تھا کہ امریکہ عراق میں  ناکام ہوگا:سابق سی آئی اے ایجنٹ کےانکشافات

سی آئی اے کے ایک سابق افسر جنہوں نے عراقی لیڈر  صدام حسین سے پوچھ گچھ کی تھی کہا ہے کہ صدام  حسین   کو ملک چلانے کیلئے چھوڑدیا جانا چاہئیے تھا اور یہ ایک بہتر متبادل ہوسکتا تھا ۔ جان نکسن نے اپنی نئی کتاب میں عراق کے سابق آمر کے ساتھ اپنی متعدد ملاقاتوں اور اس دوران ہوئی بات چیت کی کئی اہم تفصیلات بیان کیا ہے ۔

 جان نکسن کے مطابق 2003 ء میں اتحادی فوج کے ہاتھوں صدام کی گرفتاری کے بعد ان سے تفتیش  کرنے کا موقع ملا تھا ۔ اس موقع پر سابق صدر نے پیشنگوئی کی تھی کہ عراق میں امریکہ ناکام ہوجائے گا اور خبردار کیا تھا کہ قابض فوجیں اگر عربوں کے ذہنوں کو نہیں سمجھ سکیں گے تو انہیں بدترین ہزیمت اٹھانی پڑے گی ۔

 جان نکسن نے ٹائم میگزین میں لکھا ہے کہ میں نے صدام سے  پوچھا  تو انہوں نے کہا تھا کہ آپ ناکام ہوجائیں گے ۔

آپ کو معلوم ہوجائے گا کہ عراق پر حکمرانی کرنا آسان نہیں ہے ۔ جب میں نے انہیں بتایا کہ مجھے اس بات پر حیرت و تشویش ہے کہ آپ یہ کیوں محسوس کررہے ہیں ۔ جس پر انہوں نے جواب دیا تھا کہ آپ عراق میں ناکام ہونے جارہے ہیں ۔ کیونکہ آپ عربوں کے دماغ کو نہیں سمجھ سکتے ۔ آپ ان کی زبان اور تاریخ کو نہیں جانتے  ۔

 جان نکسن کا نظریہ ہے کہ عراق کی ہمہ نسلی و  مشترکہ  تہذیبی شناخت کو برقرار رکھنے کیلئے صدام حسین جیسے کسی رہنما  کی ضرورت تھی ۔

جان نکسن نے کہا کہ صدام کی قیادت ، طرز حکمرانی اور بربریت کے لئے رسوائی ان کے دور اقتدار کی کئی خامیوں میں شامل ہیں لیکن وہ جب کبھی اپنے اقتدار کی بنیاد کو خطرہ محسوس کرتے تو انتہائی بے رحمانہ انداز میں فیصلہ کن موقف اختیار کیا کرتے تھے ۔

چنانچہ کسی عوامی تحریک کے ذریعہ ان کی حکومت کو اکھاڑ پھینکنے کا تصور بعید از قیاس ہوتا  تھا ۔ سی آئی اے کے سابق سربراہ جان نکسن اگرچہ صدام کو پسند تو نہیں کرتے لیکن عراق جیسے ایک پیچیدہ ملک پر حکمرانی کیلئے ان کی صلاحیتوں کا بھرپور احترام کرتے ہیں ۔

 جان نکسن نے یاد دلایا کہ صدام نے ایک مرتبہ مجھ سے کہا تھا کہ مجھ سے قبل میرے  لوگ محض بحث مباحثوں میں الجھے رہا کرتے تھے لیکن میں نے یہ سب ختم کردیا اور ان سب کو متفق کیا۔

 



متعللقہ خبریں