شام کو بھیجے جانے والےایران کربلا ڈویژن سے وابستہ فوجیوں کی ملک واپسی
ایرانی خبر ایجنسی اسنا کی اطلاع کیمطابق پاسداران انقلاب کے ترجمان حسین علی رضائیے نے کہا ہے کہ شام کو بھیجے جانے والے کربلا ڈویژن سے وابستہ فوجی ملک واپس آ گئے ہیں
![شام کو بھیجے جانے والےایران کربلا ڈویژن سے وابستہ فوجیوں کی ملک واپسی](http://cdn.trt.net.tr/images/xlarge/rectangle/c469/4434/9a68/5732cb5cd72f7.jpg?time=1719057984)
ایران شام میں موجود اپنے فوجیوں کو واپس بلا رہا ہے ۔
ایرانی خبر ایجنسی اسنا کی اطلاع کیمطابق پاسداران انقلاب کے ترجمان حسین علی رضائیے نے کہا ہے کہ شام کو بھیجے جانے والے کربلا ڈویژن سے وابستہ فوجی ملک واپس آ گئے ہیں ۔حلب کے جنوب میں واقع خان تومان علاقے میں جھڑپوں کے دوران ہلاک ہونے والے 12 فوجیوں کی لاشیں مخالفین کے پاس ہیں اور 21 زخمیوں میں سے 9 کو ایران منتقل کر دیا گیا ہے ۔ خان تومان کے مغربی علاقوں میں اسد قوتوں اور فتح فوج کے درمیان جمعے کے روز ہونے والی جھڑپ کے بعد شامی فوج نے خان تومان کے پورے علاقے کو اپنے قبضے میں لے لیا ہے ۔جھڑپوں میں سرکاری افواج اور ایرانی قوتوں کو بھاری نقصان اٹھانا پڑا ہے ۔پاسداران انقلاب کمان کیطرف سے جاری اعلان میں بتایا گیا ہے کہ ان جھڑپوں میں دو اعلیٰ کمانڈروں سمیت 15 ایران فوجی ہلاک ہو گئے ہیں جبکہ مخالفین کے ذرائع نے 50 ایرانی فوجیوں اور ملیشیاؤں کے ہلاک ہونے کا دعویٰ کیا ہے ۔ایرانی میڈیا اس واقعے کو المئیہ قرار دے رہی ہے ۔ فائر بندی کے باوجود اسد قوتوں کیطرف سے حملوں کو نظر انداز کرنے والے ایرانی حکام نے یہ دعویٰ کیا ہے کہ شامی مخالف گروپوں پر مشتمل فتح فوج کیطرف سے حلب کی فائر بندی کی خلاف ورزی کرنے کیوجہ سے اسد قوتوں اور اسکے حلیفوں کو بھاری نقصان اٹھانا پڑا ہے ۔