معاہدے کا مکمل طور پر فسخ ہونا زیادہ تباہی اور ہلاکتوں کا سبب بنے گا
بان کی مون: شام میں تمام فریقین سے جھڑپوں کو روکنے کے سمجھوتے کی طرف واپس پلٹنے کی، شہریوں کے تحفظ کی اور دمشق اور لازکئیہ میں نافذ العمل معاہدے کو حلب سمیت دیگر علاقوں تک بھی پھیلانے کی اپیل
![معاہدے کا مکمل طور پر فسخ ہونا زیادہ تباہی اور ہلاکتوں کا سبب بنے گا](http://cdn.trt.net.tr/images/xlarge/rectangle/9b53/e555/b496/57282729afb38.jpg?time=1719050722)
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون نے جھڑپوں کو روکنے کے معاہدے کو حلب سمیت شام کے دیگر علاقوں تک بھی پھیلانے کی اپیل کی ہے۔
بان کی مون نے کہا ہے کہ اس معاہدے کا مکمل طور پر فسخ ہونا زیادہ تباہی اور ہلاکتوں کا سبب بنے گا۔
سیکرٹری جنرل کے ترجمان دفتر سے جاری کردہ بیان کے مطابق بان کی مون نے، حلب کے مرکز اور اس کے جوار میں جاری جھڑپوں میں خطرناک شکل میں اضافے ،شہری ہلاکتوں اور تباہی پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔
بان کی مون نے شام میں تمام فریقین سے جھڑپوں کو روکنے کے سمجھوتے کی طرف واپس پلٹنے کی، شہریوں کے تحفظ کی اور دمشق اور لازکئیہ میں نافذ العمل معاہدے کو حلب سمیت دیگر علاقوں تک بھی پھیلانے کی اپیل کی ہے۔
انہوں نے سب سے پہلے شامی تعاون گروپ کے چئیر مینوں امریکہ اور روس سمیت تمام علاقائی اور بین الاقوامی کرداروں کو جھڑپوں کو روکنے کے لئے اپنا کردار ادا کرنے کی دعوت دی ہے اور کہا ہے کہ جھڑپوں کے خاتمے کے معاہدے کے مکمل طور پر فسخ ہونے کے نتیجے میں زیادہ تباہی اور ہلاکتوں کی وارننگ دی ہے۔