ایرانی عدالت کی طرف سے امریکی سابق صدور اور عہدیداروں کو 309 ملین ڈالر کا ہرجانہ ادا کرنے کا حکم

ایران میں 7 جون ، 2017 کو  قومی اسمبلی اور انقلابی لیڈر آیت اللہ خمینی کے مقبرے پر مسلح اور بم حملوں میں 12 افراد ہلاک جبکہ 43 زخمی ہو ئے تھے

1979711
ایرانی عدالت کی طرف سے امریکی سابق صدور اور عہدیداروں  کو 309 ملین ڈالر کا ہرجانہ ادا کرنے کا حکم

ایران کی ایک عدالت نے متحدہامریکہ کی  حکومت اور سابق صدور جارج ڈبلیو بش اور براک اوباما سمیت بعض  شخصیات  کو دہشت گرد تنظیم داعش کی طرف سے تہران میں 2017 کے حملوں کے  حوالے سے  تقریباً 313 ملین ڈالر کے معاوضے کی سزا صادر کی ہے۔

ایرانی عدالتی میزان نیوز ایجنسی کے مطابق امریکی حکومت نے سابق صدور اوباما اور بش ،  سینٹرل انٹیلی جنس ایجنسی ، سینٹرل کمانڈ ، CENTCOM کے سابق کمانڈر ٹومی فرینکس، محکمہ خزانہ ، لاک ہیڈ مارٹن اور امریکن ایئرویز گروپ کے خلاف  متاثرین کے اہل خانہ کی طرف سے دائر کیے گئے مقدمے میں امریکی حکام پر  "دہشت گرد تنظیم داعش  سمیت دہشت گرد گروہوں  کی تنظیم بندی  اور انتظام میں بنیادی کردار  کےحامل ہونے " کا الزام عائد کیا گیا تھا۔

عدالت نے امریکی حکومت اور اس ملک کے  اداروں اور عہدیداروں  کو دہشت گرد حملوں میں اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھنے والوں کے لواحقین  کو 9 ملین  ساڑھے نو لاکھ م ڈالر مالی، 104 ملین  ڈالر  اخلاقی اور 199 ملین ڈالر کے  تعزیری جرمانے کی سزا دی ہے۔

یاد رہے کہ ایران میں 7 جون ، 2017 کو  قومی اسمبلی اور انقلابی لیڈر آیت اللہ خمینی کے مقبرے پر مسلح اور بم حملوں میں 12 افراد ہلاک جبکہ 43 زخمی ہو ئے تھے۔

اس حملے کی ذمہ داری داعش نے قبول کی تھی۔

 



متعللقہ خبریں