ایران نے غیر ملکی شہدا کے وارثوں کو شہریت کی پیش کش کردی

اس نئے ایرانی قانون کا اطلاق ان افغانوں اور پاکستانیوں پر بھی ہو سکتا ہے، جو رضاکارانہ طور پر اور ایران کی حمایت میں بدامنی کے شکار عرب ملکوں شام اور عراق میں دہشت گرد گروہ ’اسلامک اسٹیٹ‘ اور نصرہ فرنٹ کے جہادیوں کے خلاف لڑ رہے ہیں

482762
ایران نے غیر ملکی شہدا کے وارثوں کو شہریت کی پیش کش کردی

ایران نے ایک ایسے نئے قانون کی منظوری دے دی ہے، جس کے تحت تہران حکومت اسلامی جمہوریہ ایران کی طرف سے لڑتے ہوئے مارے جانے والے ’غیر ملکی شہداء‘ کے خاندانوں کو اس ملک کی شہریت دے سکے گی۔

ایران کی سرکاری نیوز ایجنسی اِرنا کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ ملکی پارلیمان کے ارکان نے اکثریتی رائے سے تہران حکومت کو یہ اختیار دے دیا ہے کہ وہ اب ان ’غیر ملکی شہداء‘ کے اہل خانہ کو ایرانی شہریت دے سکے گی، جو 1980 سے لے کر 1988 تک جاری رہنے والی ایران عراق جنگ کے دوران یا اس کے بعد کے عرصے میں ایران کی طرف سے کسی عسکری مشن میں حصہ لیتے ہوئے مارے گئے۔

اے ایف پی کے مطابق ایران میں قدامت پسندوں کی اکثریت والی موجودہ ملکی پارلیمان کی آئینی مدت اس مہینے کے اواخر میں مکمل ہو جائے گی۔ اس بارے میں نہ تو پارلیمان میں کوئی اعداد و شمار پیش کیے گئے اور نہ ہی اِرنا نے یہ بتایا ہے کہ ایران کی طرف سے لڑتے ہوئے کتنے غیر ملکی ایران عراق جنگ کے دوران مارے گئے تھے۔

تہران سے ملنے والی رپورٹوں میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ اس نئے ایرانی قانون کا اطلاق ان افغانوں اور پاکستانیوں پر بھی ہو سکتا ہے، جو رضاکارانہ طور پر اور ایران کی حمایت میں بدامنی کے شکار عرب ملکوں شام اور عراق میں دہشت گرد گروہ ’اسلامک اسٹیٹ‘ اور نصرہ فرنٹ کے جہادیوں کے خلاف لڑ رہے ہیں۔

 

 



متعللقہ خبریں