پاپوا نیو گنی میں ہزاروں افراد مٹی تلے دب گئے

جنوبی بحرالکاہل کے ایک جزیرے پر واقع ملک پاپوا نیو گِنی کی حکومت نے کہا ہے کہ خطرناک لینڈ سلائیڈنگ کے باعث دو ہزار سے زیادہ افراد ملبے تلے زندہ  دب گئے ہیں

2144756
پاپوا نیو گنی میں ہزاروں افراد مٹی تلے دب گئے

جنوبی بحرالکاہل کے ایک جزیرے پر واقع ملک پاپوا نیو گِنی کی حکومت نے کہا ہے کہ خطرناک لینڈ سلائیڈنگ کے باعث دو ہزار سے زیادہ افراد ملبے تلے زندہ  دب گئے ہیں۔

خبر کے مطابق،  پاپوا نیو گِنی کی حکومت نے بین الاقوامی برادری سے مدد کی اپیل کر دی ہے۔

 بتایا گیا ہے کہ حکومتی اعداد وشمار اقوام متحدہ کے اعدادوشمار سے تقریباً تین گنا زیادہ ہیں۔

اقوام متحدہ کے ادارہ برائے مہاجرت کے مشن کے سربراہ سرہان اکٹوپراک نے کہا ہے کہ ہلاکتوں کی تعداد کا  اندازہ بڑھا کر 670 کر دیا گیا ہے۔

ان کا کہنا تھا تھا کہ یہ اندازہ یمبلی گاؤں اور انگا کے صوبائی حکام کے اندازوں پر مبنی ہے۔

نئے تخمینے کے مطابق جمعہ 24 مئی کو ہونے والی لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے 150 سے زائد گھر ملبے تلے دب گئے ہیں۔

اکٹوپراک نے  بتایا کہ ان کا اندازہ ہے کہ اس وقت 670 سے زائد افراد مٹی کے نیچے ہیں۔

پاپوا نیو گِنی کے قدرتی آفات سے نمٹنے کے ادارے نے ایک خط میں اقوام متحدہ سے کہا ہے کہ لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے دو ہزار سے زیادہ افراد زندہ دب گئے ہیں اور عمارتوں اور زرعی زمین کو بڑے پیمانے پر نقصان پہنچا ہے۔

ملک میں آئی او ایم کے سربراہ سرہان اکٹوپریک کے مطابق، اس آفت کے نتیجے میں ملک کے شمالی پہاڑی صوبے انگا میں یمبالی نامی گاؤں مٹی کی چھ سے آٹھ میٹر تہہ تلے دب گیا ہے۔
آئی او ایم کے اندازے کے مطابق کم از کم 150 گھر لینڈ سلائیڈنگ کی زد میں آئے ہیں جن کے مکینوں کے زندہ بچنے کے امکانات اب بہت محدود رہ گئے ہیں۔



متعللقہ خبریں