امریکہ: ہم غزّہ میں فائر بندی کے حق میں نہیں ہیں

فائر بندی سے حماس کو دوبارہ سے سنبھلنے کا موقع مِل جائے گا لہٰذا ہم فائر بندی کی حمایت نہیں کرتے: جنرل پیٹ رائڈر

2059773
امریکہ: ہم غزّہ میں فائر بندی کے حق میں نہیں ہیں

امریکہ وزارت دفاع 'پینٹاگون' نے کہا ہے کہ ہم اسرائیل اور حماس کے درمیان فائر بندی کی حمایت نہیں کرتے۔

پینٹاگون کے ترجمان جنرل پیٹ رائڈر نے منعقدہ پریس کانفرنس میں اخباری نمائندوں کے سوالات کے جواب دیئے۔

غزّہ کی جھڑپوں سے متعلق رائڈر نے کہا ہے کہ "فائر بندی سے حماس کو دوبارہ سے سنبھلنے کا موقع مِل جائے گا اور یہ چیز اسرائیلی شہریوں اور دیگر کو خطرے میں ڈال دے گی لہٰذا ہم فائر بندی کی حمایت نہیں کرتے"۔

انہوں نے کہا ہے کہ "میں  نے سُنا ہے کہ امریکہ کے صدر جو بائڈن  نےغزّہ میں انسانی امداد کے داخلے اور قیدیوں اور دیگر شہریوں کے علاقے سے اخراج  کے لئے جنگ میں انسانی وقفہ  دینے کی بات کی  ہے۔ وزیر دفاع لائڈ آسٹن نے بھی اپنے ہم منصبوں کے ساتھ مذاکرات میں علاقے میں فلسطینی شہریوں کو انسانی امداد پہنچانے کے موضوع پر بات چیت کی ہے"۔

وائٹ ہاوس قومی سلامتی کے مشیر جیک سولیوان نے بھی کہا ہے کہ "جنگ میں کسی قسم کا وقفہ حماس کے فائدے میں ہو گا اور یہ ایک حقیقت ہے۔ یہاں متعدد پیچیدہ حقائق پائے جاتے ہیں۔ انسانی وقفہ قیدیوں کی رہائی کے لئے بہت اچھا ثابت ہوتا  لیکن ہمیں اس طرف سے بھی کوئی شُبہ نہیں ہونا چاہیے کہ اس وقفے کو حماس بھی اپنے حق میں استعمال کرے گی"۔

واضح رہے کہ حماس کے مسلح وِنگ عزت الدین القاسم بریگیڈ نے، اسرائیل کے فلسطینیوں پر مظالم اور مسجدِ اقصیٰ سمیت تمام مقدسات  کی مسلسل بے حرمتی  کا جواب دینے کے لئے،  7 اکتوبر کی صبح  کو وسیع پیمانے پر حملوں کا آغاز کیا تھا۔ اسرائیلی فوج نے بھی غزّہ کی پٹّی پر بھاری بمباری شروع کر دی تھی۔



متعللقہ خبریں