قدیم برطانوی آدم خور تھے

برطانیہ کے علاقے سومرسیٹ سے ملنے والی تراشی ہوئی ہڈیاں 15 ہزار سال قبل یہاں مقیم انسانوں کے آدم خوری کی رسومات کرنے کے بارے میں ایک ثبوت ہیں

789747
قدیم برطانوی آدم خور تھے

برطانیہ کے علاقے سومرسیٹ سے ملنے والی تراشی ہوئی ہڈیاں 15 ہزار سال قبل یہاں مقیم انسانوں کے آدم خوری کی رسومات کرنے کے بارے میں ایک ثبوت ہیں۔

برطانوی ذرائع ابلاغ کے مطابق  ملک کے جنوب مغرب میں شیڈر جارج وادی  کے غار' گوہ  'سے ملنے والی ہڈیوں پر کی جانے والی حالیہ تحقیق سے ثابت ہوا ہے کہ 14 ہزار 700 سال قبل ان ہڈیوں کو انسانوں نے نہایت مہارت سے چبایا اور قصابوں جیسے طریقے استعمال کر کے انہیں گوشت سے علیحدہ کیا۔

1980 میں ملنے والی ان ہڈیوں میں  ایک 3 سالہ بچے اور 2 بالغ انسانوں کی ہڈیاں شامل ہیں جن کے اوپر زِگ زیگ کی شکل میں کھدے ہوئے ڈیزائنوں کو قصداً بنایا گیا ہے۔

خیال ظاہر کیا جا رہا ہے کہ یہ ڈیزائن  علامتی مفہوم رکھتے ہیں یا پھر آدم خوری  کی رسومات کا ایک اہم حصہ ہیں۔

برطانیہ  کے قدرتی تاریخی عجائب گھر سے کرِس سٹرنگر  نے کہا ہے کہ بہت ممکن ہے کہ یہ لوگ  بھوکے ہونے کی وجہ سے ایک دوسرے کو کھاتے تھے یا پھر ان کے عقیدے کے مطابق دشمنوں کو کھانے سے ان کی دلیری ان میں نفوذ کر جائے گی۔

جریدہ پلوس ون  میں شائع ہونے والی تصاویر پتھر کے دور میں آدم خوری کا پہلا حقیقی ثبوت ہیں۔



متعللقہ خبریں