روسی سفیر کے قتل پر دنیا بھر سے مذمتی پیغامات
ایک سفیر کا قتل تہذیبی اقدار کی خلاف ورزی ہے جس کی عالمی سطح پر مذمت کی جانی چاہیے، ٹرمپ
![روسی سفیر کے قتل پر دنیا بھر سے مذمتی پیغامات](http://cdn.trt.net.tr/images/xlarge/rectangle/3422/62d4/6ca8/5858b82638adf.jpg?time=1719347524)
انقرہ میں روسی سفیر اندرے کارلوف کے ایک قاتلانہ حملے میں ہلاک ہونے پر عالمی برادری نے سخت رد عمل کا مظاہرہ کیا ہے۔
دنیا بھر سے مذمتی پیغامات موصول ہو رہے ہیں۔
اولین طور پر متحدہ امریکہ نے کارلوف کے قتل کی شدید مذمت کی۔
امریکہ کے 45 ویں صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھی تعزیتی پیغام جاری کرتے ہوئے کہا کہ"ہم کارلوف کے اہلِ خانہ اور ان کے چاہنے والوں سے اظہار تعزیت کرتے ہیں، ایک سفیر کا قتل تہذیبی اقدار کی خلاف ورزی ہے جس کی عالمی سطح پر مذمت کی جانی چاہیے۔"
ادھر اقوام متحدہ، نیٹو اور یورپی یونین نے بھی اوپر تلے مذمتی اعلانات جاری کیے ہیں۔
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل اسٹیفن دوچارچ نے مسلح حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اس حملے کا کوئی جائز جواز نہیں ہو سکتا۔
نیٹو کے سیکرٹری جنرل ینز اسٹولٹن برگ نے سرکاری سوشل میڈیا اکاؤنٹ کے ذریعے مذکورہ حملے کی مذمت کی اور روسی عوام سے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہ اس گھناؤنی اور بہمانہ حرکت کا کوئی بہانہ نہیں ہوسکتا۔
یورپی یونین کی خارجہ تعلقات اور سیکورٹی پالیسیوں کی نمائندہ اعلی فیڈیریکا موغارینی نے روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف کو ایک پیغام روانہ کرتے ہوئے حملے پر اپنے گہرے افسوس اور روسی حکام کے دکھ میں برابر کے شریک ہونے کا اظہار کیا ہے۔
یورپی کونسل پارلیمانی اسمبلی اور یورپی کونسل کی سیکریٹریٹ نے بھی اس مذموم حملے کی مذمت کی ہے۔
فرانس سے لیکر آذربائیجان تک، جرمنی سے لیکر کینیڈا تک متعدد ممالک کی حکومتوں نے اس واقع کی مذمت کرتے ہوئے روس سے باہمی تعاون کے پیغامات جاری کیے ہیں۔
ان پیغامات میں کہا گیا ہے کہ "دنیا میں انتہا پسندی اور انسانوں کی ہلاکتوں کو حق بجانب ٹہرانے کا کوئی بھی سبب نہیں ہو سکتا۔ اس قسم کی نازیبا حرکات کے خلاف جمہوری معاشروں کو پُر عزم طریقے سے اپنے اپنے رد عمل کا مظاہرہ کرنا چاہیے۔ "