امریکہ اور روس کے درمیان شام میں فائر بندی میں مزید اڑتالیس گھنٹے کی توسیع پر اتفاق

شام کی فوج کا کہنا ہے کہ جنگ بندی پر پورے ملک میں سات دنوں تک عمل کیا جائے گا لیکن اسے مسلح جنگجوؤں کی جانب سے کسی خلاف ورزی کی صورت میں فیصلہ کن انداز میں جواب دینے کا حق حاصل ہے

571034
امریکہ اور روس کے درمیان  شام  میں فائر بندی میں مزید اڑتالیس گھنٹے کی توسیع پر اتفاق

متحدہ امریکہ کے وزیر خارجہ جان کیری  اور روس کے وزیر خارجہ   سرگئی لاوروف نے   شام میں جاری  فائر بندی  کو مزید 48 گھنٹے  جاری رکھنے پر اتفاق ظاہر کیا ہے۔

متحدہ امریکہ  کی وزارتِ خارجہ کے ترجمان  مارک  ٹونر  نے  پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئےشام  میں جاری  فائر بندی کے بارے میں مختلف سوالات  کے جواب دیے۔

انہوں نے کہا کہ  کیری اور لاوروف نے ٹیلی فون پر بات چیت کی ہے  اور دونوں وزراء نے   سات روز کے لیے طے پانے والی فائربندی کو  مزید دو روز بڑھانے  پر اتفاق  کیا ہے۔  

شام کی فوج کا کہنا ہے کہ جنگ بندی پر پورے ملک میں سات دنوں تک عمل کیا جائے گا لیکن اسے مسلح جنگجوؤں کی جانب سے کسی خلاف ورزی کی صورت میں فیصلہ کن انداز میں جواب دینے کا حق حاصل ہے۔

یہ معاہدہ جمعے کو روس اور امریکہ کے درمیان مہینوں کی بات چیت کے بعد طے پایا ہے۔ اس کے تحت دونوں جانب سے محصور علاقوں میں انسانی بنیادوں پر دی جانے والی بے روک ٹوک امداد بھی شامل ہے۔

انسانی حقوق کی تنظیمیں سب سے زیادہ متاثرہ علاقوں اور بطور خاص حلب تک امداد پہنچانے کے لیے پرامید ہیں۔

اگر یہ معاہدہ سات دنوں تک برقرار رہا تو امریکہ اور روس جہادی عسکریت پسندوں کے خلاف مشترکہ حملے کریں گے۔

اس سے قبل صدر بشار الاسد نے معاہدے کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ شام کی ’حکومت اب بھی دہشت گردوں سے ایک ایک علاقہ واپس لینے اور تعمیر نو کے لیے پرعزم ہے۔

اس سے قبل رواں برس کے آغاز پر امریکہ و روس کے مابین طے ہونے والی جنگ بندی، جو محض چند ہفتے جاری رہ سکی تھی، وہ بھی اس لیے برقرار نہ رہ سکی تھی چونکہ امدادی رسد کی فراہمی میں رکاوٹیں حائل تھیں۔



متعللقہ خبریں