امریکہ میں فریڈم ایکٹ کی منظوری

نئے قانون کی رو سے رو سے اب ٹیلی فون ہولڈرز کے ریکارڈز خفیہ سروسز کے بجائے محکمہ ٹیلی فون کے پاس رہیں گے

292079
امریکہ میں فریڈم ایکٹ کی منظوری

امریکی صدر باراک اوباما نے خفیہ سروسز کو امریکی شہریوں کے ٹیلی فون ریکارڈز کو اجتماعی طور پر محفوظ رکھنے کے اختیارات کو ختم کرنے والے " فریڈم ایکٹ" قانون پر دستخط کر دیے ہیں۔
ایوان نمائندگان میں اس سے قبل قبول کردہ مسودہ قانون کو صدر اوباما کی منظوری کے لیے بھیجا گیا تھا۔
امریکہ میں نائن ۔ الیون حملوں کے بعد نافذ العمل کردہ اور خفیہ سروسز کو وسیع پیمانے کے اختیارات دینے والے پیٹریٹ ایکٹ کی مدت سینٹ میں مطابقت طے نہ پا سکنے کے نتیجے میں بروز اتوار پوری ہو گئی تھی۔
ایوان نمائندگان نے بعد میں ایک نئے قانون " فریڈم ایکٹ" کو قبول کیا تھا ، جس کی رو سے اب ٹیلی فون ہولڈرز کے ریکارڈز خفیہ سروسز کے بجائے محکمہ ٹیلی فون کے پاس رہیں گے۔
امریکی خفیہ سروس کی طرف سے خفیہ طور پر ٹیلی فون بات چیت کو سننے کے اسکینڈل کو افشا کرتے ہوئے دنیا بھر میں ہلچل مچانے والے مرکزی خفیہ سروس (CIA) اور قومی سیکورٹی ادارے کے ملازم ایڈورڈ سنوڈن نے امریکی سینٹ میں قبول کردہ بل پر نکتہ چینی کی ہے۔
انہوں نے دعوی کیا ہے کہ امریکہ اجتماعی طور پر انسانوں کا تعاقب کرنے کے پروگرام سے ہر گز باز نہیں آتا۔
معافی کی عالمی تنظیم کی طرف سے لندن میں منعقدہ ایک کانفرس میں ٹیلی کانفرس کے ذریعے شرکت کرنے والے ایڈورڈ سنوڈن کا کہنا ہے کہ امریکہ دہشت گردی کے خطرات کا بہانہ بناتے ہوئے اجتماعی طور پر انسانوں کا تعاقب کرنے کے پروگرام میں مزید تقویت لانے کے درپے ہے جو کہ ایک غیر قانونی فعل ہے اور حقوق انسانی کے منافی ہے۔
انہوں نے اس پروگرام کے انسداد دہشت گردی کی جدوجہد میں ناکام ہونے کا بھی دعوی کیا ہے۔



ٹیگز:

متعللقہ خبریں