ترک فوج تین بر اعظموں میں اپنی طاقت کا لوہا منوا رہی ہے

ترک فوج نے سلطنت عثمانیہ کے بعد وسیع تری رقبے  میں اپنے وجود کا مظاہرہ کیا ہے

2114958
ترک فوج تین بر اعظموں میں اپنی طاقت کا لوہا منوا رہی ہے

ترکیہ 3 براعظموں کے مختلف ممالک میں اپنے  فوجی  وجود کا لوہا منوا رہا ہے ۔

ترک فوج صومالیہ سے لے کر آذربائیجان تک، بوسنیا ہرزیگووینا سے لیبیا تک بہت سے ممالک میں بااثر ہے۔

امریکی میڈیا بلومبرگ نے عالمی جغرافیہ میں ترک فوج کے بڑھتے ہوئے اثر و رسوخ کا جائزہ پیش کیا ہے۔

تجزیہ میں اس بات پر زور دیا گیا کہ ترک فوج نے سلطنت عثمانیہ کے بعد وسیع تری رقبے  میں اپنے وجود کا مظاہرہ کیا ہے۔

تحریر میں  اس طرف اشارہ دیا گیا ہے کہ  ترک فوج 50 سال سے شمالی قبرصی ترک جمہوریہ میں   فرائض ادا کر رہی ہے۔ جزیرےمیں   ترکیہ  کا عسکری  وجود اس  اہمیت  کا مظہر ہے۔

اس بات کی یاد دہانی  کرانی  ہے کہ صدر رجب طیب ایردوان نے ترک بحریہ اوربری افواج کے دستے لیبیا بھیجے ہیں۔

ترکیہ  لیبیا میں فوجی تربیت اور مشاورتی خدمات کی فراہمی جاری رکھے ہوئے ہے۔

یہ پیغام بھی دیا گیا  ہے کہ حکومت ِ ترکیہ  بحیرہ روم میں توانائی کے حقوق کے بارے میں پرعزم ہے۔

ترک فوج، جو قطر، آذربائیجان اور صومالیہ میں بھی سرگرم ہے، دہشت گردی کے خلاف جنگ سے لے کر فوجی اہلکاروں کی تربیت تک بہت سے معاملات  میں  حکومتوں کیسے تعاون کرتی ہے۔

ترکیہ کے  نیٹو کی  دوسری سب سے بڑی فوج  ہونے  کی یاد  دہانی کرانے والی تحریر میں  کہا گیا ہے کہ ترک فوج نے کوسوو اور بوسنیا ہرزیگوینا میں امن فوج  کی حیثیت سے  ایک اہم مشن انجام دیا ہے۔

تجزیہ  میں قومی سلامتی، علاقائی تنازعات کے حل اور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ترکیہ کے کردار پر بھی زور دیا گیا ہے۔

 



متعللقہ خبریں