اسلامی تعاون تنظیم افغان عوام کی مدد کے لیے عالمی برداری پر دباو بڑھائے:ترک وزیر خارجہ

وزیر خارجہ مولود چاوش اولو نےاسلامی تعاون تنظیم کے افغانستان سے متعلقہ وزرائے خارجہ کے اجلاس سے خطاب کے دوران کہا کہ تنظیم عالمی امداد کی ہنگامی بنیادوں پر فراہمی کےلیے اپنا کردار ادا کرے

1749515
اسلامی تعاون تنظیم افغان عوام کی مدد کے لیے عالمی برداری پر دباو بڑھائے:ترک وزیر خارجہ

 وزیر خارجہ مولود چاوش اولو نے کہا ہےکہ افغانستان کی ساٹھ فیصد آبادی فاقہ کشی کا شکار ہے۔

 اسلامی تعاون تنظیم کے افغانستان کے لیے منعقدہ اجلاس کے دوران انہوں نے کہا کہ  تنظیم عالمی امداد کی فوری فراہمی کے لیے اپنا کردار ادا کرے۔

وزیر خارجہ کے اسلام آباد میں  اسلامی تعاون تنظیم کے افغانستان سے متعلقہ وزرائے خارجہ کے اجلاس سے خطاب کے دوران کہا کہ اس وقت   افغانستان میں تئیس ملین افراد فاقہ کشی کا شکار ہیں جو کہ مجموعی آبادی کا ساٹھ فیصد ہے۔ اسلامی تعاون تنظیم اس سلسلے میں عالمی امداد کی ہنگامی بنیادوں پر فراہمی کےلیے اپنا کردار ادا کرے جبکہ افغان معیشت کی تباہ حالی کو روکنا بھی ضروری ہے  جو کہ مسلسل پابندیوں کا شکار ہے۔

انہوں نے کہا کہ  اگر مالی وسائل کی عوام کو فراہمی منتقل نہ کی گئی تو یہ وعدوں سے انحراف ہوگا۔ مالی وسائل سے متعلقہ  ضروری اقدامات پر عمل درآمد کرتے ہوئے بینکوں کو  ترسیل زر کی فراہمی ممکن بنائی جائے۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ انسانی و اقتصادی بحران  نے ہمسایہ ممالک پر نقل مکانی اور تارکین وطن کا دباو بڑھا دیا ہے جس کے لیے تنظِم کو چاہیئے کہ وہ اقوام متحدہ کے ادارہ برائے مہاجرین اور عالمی ہجرت تنظیم کے ساتھ مل کرکام کرے۔

انہوں نے مزید کہا کہ  طالبان حکومت کے ساتھ تعاون کرتے ہوئے بحالی استحکام کو ممکن بنایا جا سکتا ہے جبکہ طالبان کا بھِی یہ فرض ہے کہ وہ عوامی تحفظ اور خواتین و بچوں کے لیے تعلیمی مواقعوں کی فراہمی اور انہیں بہتر بنانے کے لیے  اقدامات کرے جس کےلیے ہمیں بھی  تعاون کرنا ہوگا۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ ایشیائی ممالک بالخصوص پاکستان،ایران،اوزبکستان،ترکمانستان،ملائیشیا اور انڈونیشیا سمیت دیگر ممالک کا افغانستان سے متعلق کردار ضروری ہے جس کےلیے مزید اقدامات بھی کرنا ہونگے جبکہ اسلامی تعاون تنظیم کے وزرائے خارجہ کا دورہ کابل افغان بردار عوام کے ساتھ اظہار یک جہتی کی بہتر مثال بھی ہوسکتی ہے۔

انہوں نے خطاب کے اختتام پر کہا کہ  ہمیں  مشرق القدس کے صدر مقام کی  حامل ایک آزاد فلسطینی ریاست کے قیام پر زور دینا ہوگا جبکہ  بردار افغان عوام  کے بہتر مستقبل کے لیے بھی ضروری تدابیر اختیار کرنا ہونگی ۔

 

 

 

 

 

 

 



متعللقہ خبریں