افغانستان میں قیام امن کے لیے فاَئر بندی لازم وملزوم ہے، ترک وزیرِ خارجہ

لاقائی مسائل کو محض علاقائی تعاون اور اس میں بھر پور طریقے سے حصہ لینے سےہی ممکن بن سکتا ہے

1611285
افغانستان میں قیام امن کے لیے فاَئر بندی لازم وملزوم ہے، ترک وزیرِ خارجہ

وزیر ِ خارجہ میولود چاوش اولو   کا کہنا ہے کہ افغانستان میں کسی سیاسی حل کے لیے ہمیں فائر بندی قائم کرنے کی ضرورت ہے۔

چاوش اولو نے تاجکستان اور افغانستان کی شریک صدارت میں دوشنبہ میں منعقدہ ہارٹ آف ایشیا استنبول پراسس کے سلسلے کی نویں کانفرس سے اپنے خطاب میں  زور دیتے ہوئے کہا کہ افغانستان کی سلامتی ، استحکام اور خوشحالی ہر کس  کے لیے انتہائی اہمیت کی حامل ہے۔

ترکی میں ہارٹ آف ایشیا استنبول پراسس کے آغاز کے بعد دس سال گزرنے کی توضیح کرتے ہوئے چاوش اولو نے بتایا کہ  ہمیں  اس بات پر فخر ہے کہ یہ تا حال افغانستان کے بارے میں وسیع ترین پلیٹ فارم کی حیثیت رکھتا ہے۔ علاقائی مسائل کو محض علاقائی تعاون اور اس میں بھر پور طریقے سے حصہ لینے سےہی ممکن بن سکتا ہے۔

انہوں نے دوحہ میں متحدہ امریکہ اور طالبان کے مابین طے پانے والی مطابقت  کے افغان سلسلہ امن کے لیے ایک سنگ میل کی حیثیت رکھنے  تا ہم اس ملک میں پر تشدد واقعات  طے پانے والی مطابقت  کے افغان سلسلہ امن کے لیے ایک سنگ میل کی و محض علاقائی تعاون ا کے ابھی بھی جاری ہونے کی وضاحت کرتے ہوئے بتایا کہ  کسی سیاسی حل کے حصول کے لیے طویل المدت فائر بندی لازم و ملزوم ہے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ سلسلہ امن سست روی سےآگے بڑھ رہا ہے  تا ہم ، ہم سب کو مل کر اس میں ہاتھ بٹانا ہو گا۔ اس سوچ اور افغان فریق کے مطالبے پر دوحہ کے مذاکرات کو مکمل کرنے اور جانبر کرنے کے لیے ترکی  میں ہم ایک اعلی سطحی اجلاس کی میزبانی کریں گے۔ یہ اجلاس موجودہ امن کوششوں میں اہم سطح کی معاونت فراہم کرے گا  اور ہم سمجھتے ہیں کہ افغانستان کے مستقبل کے سیاسی روڈ میپ سے متعلق ہم بامعنی  پیش رفت حاصل کرلیں گے، قیام امن کے لیے ہم آپ سب کے تعاون کے منتظر ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ترکی برادر افغان عوام کے امن، استحکام اور خوشحالی کے لیے ہارٹ آف ایشیا سمیت تمام تر پلیٹ فارموں  پر اپنی خدمات فراہم کرتا رہے گا۔

 



متعللقہ خبریں