بھارت کو کشمیر میں آگ سے نہیں کھیلنا چاہیے: سفیر پاکستان محمد سائرس سجاد قاضی

سفیر ِ پاکستان نے کہا کہ    5 اگست کو  ہندوستان نے  نہ  صرف اپنے آئین کی خلاف ورزی کی ہے  بلکہ    کشمیر کو  اپنی  ایک نوآبادیاتی ریاست بھی بنالیا ہے اور جموں و کشمیر کے عوام کو ان کے بنایدی حقوق سے بھی محروم کردیا ہے

1271124
بھارت کو کشمیر میں آگ سے نہیں کھیلنا چاہیے: سفیر پاکستان محمد سائرس سجاد قاضی

جموں کشمیر سے متعلق 5 اگست کو ہندوستان کی جانب سے   آئینی شق کے منسوخ ہونے سے خطے میں ایک نیا انتشار پھیل گیا  ہے ۔

 

ان خیالات کا اظہار   ترکی میں پاکستان کے سفیر محمد سائرس سجاد قاضی نے ترکی  ریڈیو ٹیلی ویژن کارپوریشن TRT کو بیان دیتے ہوئے کیا۔

 

 سفیر ِ پاکستان نے کہا کہ    5 اگست کو  ہندوستان نے  نہ  صرف اپنے آئین کی خلاف ورزی کی ہے  بلکہ    کشمیر کو  اپنی  ایک نوآبادیاتی ریاست بھی بنالیا ہے اور جموں و کشمیر کے عوام کو ان کے بنایدی حقوق سے بھی محروم کردیا ہے۔  

 

انہوں نے کہا کہ   ہندوستان اس وقت   ہر وہ حربہ استعمال کرہا ہے  جس کے بارے میں کوئی مہذب انسان سوچ بھی نہیں سکتا۔

انہوں نے کہا کہ  اس  وقت جموں میں کشمیر میں کم از کم  سات لاکھ  ہندوستانی قابض فوج موجود ہے۔ ہر 10 کشمیریوں پر 1 ہندوستانی فوجی تعین ہے۔  ان فوجیوں نے پچھلے 30 سالوں میں ایک لاکھ کشمیریوں کو ہلاک کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ  جموں کشمیر میں جو کچھ ہورہا ہے اس کی پردہ پوشی کرنے اور خطے سے توجہ ہٹانے کے لئے بھارت کنٹرول لائن پر توپخانے سے مسلسل گولہ باری کررہا ہے  اور پھر  پاکستان پر  جھڑپوں کا اغاز کرنے کا الزام  لگا رہا ہے۔  انہوں نے کہا کہ  ہندوستان کو  کسی بھِ صورت  آگ سے نہیں کھیلنا چاہئے۔

 

انہوں نے  ہندوستانی حکومت کی پالیسی پر   تنقید  کرتے ہوئے کہا کہ   ہندوستانی حکومت کی نسل پرستانہ پالیسیاں نہ صرف ہندوستان یا کشمیر کے مسلمانوں کے لیے نہیں  بلکہ پوری دنیا کے لئے خطرہ ہیں۔

 

انہوں نے کہا کہ   ہندوستان میں  مسلمانوں  کو   صرف اپنے عقائد کی بنا پر پسماندہ  رکھا جا رہا ہے۔

انہوں نے  کہا کہ "ہر روز ، بھارت میں مسلمانوں کو ذلیل کرنے اور مار پیٹنے کی تصاویر پر مشتمل پیغامات واٹس ایپ گروپس میں گردش کر رہے ہیں۔  اس سلسلے میں ، میں آپ کو ایک مثال پیش کرتا ہوں۔ ہندوستان میں ایک مویشی تاجر ایک مسلمان باپ اور بیٹے کو اپنے ٹرکوں میں مویشی لے کر جارہا ہے اور راستے میں ہندووں کا ایک گروپ  ان دونوں باپ بیٹے کو گائے کو ذبح کرنے  کا الزام لگاتے ہوئَ مار مار کر لہو لہان اور  پھر ہلاک کردیتے ہیں اور عجیب بات یہ ہے کہ  ہندوستانی عدالت  تمام تر ثبوتوں کے باوجود ان کو رہا کردیتی ہے۔  بدقسمتی سے ، ہندوستان میں مسلمان خود کو محصور  محسوس کرتے ہیں۔

انہوں   نے کہا کہ   جموںو  کشمیر میں جاری  کشیدگی   میں  ترکی   ثالثی  کا کردار ادا  کرسکتا ہے۔

 

انہوں نے کہا کہ  "ترکی ایک بہت بااثر ملک ہے، بین الاقوامی میدان میں ایک بہت مضبوط آواز ہے۔ . ترکی جموں و کشمیر میں کیا کچھ ہو رہا ہے اس سے مکمل طور پر باخبر ہے ۔ ترکی کے ثالثی کے کردار کو  پاکستان  نے قبول کرلیا ہے لیکن  بھارت   کسی تیسرے   فریق کو  ثالث بنانے کی مخالفت کررہا ہے۔ ایک دلچسپ بات یہ بھی ہےکہ : ہندوستان عالمی برادری  کی جانب سے  مسئلہ کشمیر  کے بارے میں  پاکستان کے موقف کی حمایت کرنے کے خوف  میں مبتلا ہے اس لیے وہ پاکستان سے براہ راست مذاکرات کرنے کو ہمیشہ ہی واویلا مچاتا ہے لیکن پاکستان کے ساتھ ہونے والے مذاکرات میں  کشمیر کے موضوع سے  متعلق    اور خود  کسی قسم  کا کوئی مسئلہ موجود نہ ہونے کا ذکر کرتا ہے۔



متعللقہ خبریں