ایس۔400 نیٹو اور ایف۔35 لڑاکا طیاروں کے لیے خطرہ تشکیل نہیں دیتا، ترک وزیر

ہم نیٹو کے مشرقی اور بحیرہ اسود حاضر کے تمام تر علاقوں میں آپریشن کی حمایت کرتے ہیں

1177627
ایس۔400 نیٹو اور ایف۔35 لڑاکا طیاروں کے لیے خطرہ تشکیل نہیں دیتا، ترک وزیر

 

وزیر خارجہ میولود چاوش اولو نے ایک بار پھر یاد دہانی کرائی ہے کہ ترکی  کی جانب سے روس سے خریدے جانے والا ایس۔400 فضائی دفاعی نظام مکمل طور پر ترکی کے کنٹرول میں ہوگا اور یہ نیٹو کے سسٹم اور ایف۔35 لڑاکا طیاروں کے لیے کسی قسم کا خطرہ نہیں دیتا۔

نیٹو کو قیامت کی 70ویں سالگرہ کی مناسبت سے متحدہ امریکہ کے دارالحکومت واشنگٹن میں منعقدہ نیٹو کےوزراء خارجہ کے اجلاس میں شرکت کرنے والے ترک وزیر خارجہ نے اس حوالے سے صحافیوں کو بریفنگ دی ۔

امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو سے ملاقات کے حوالے سے اپنے جائزہ پیش کرتے ہوئے وزیر خارجہ چاوش اولو نے بتایا کہ امریکہ کے شام سے انخلاء اور شمالی شام میں قائم کرنے کی منصوبہ بندی ہونے والے سیکورٹی زون پر بات چیت ہوئی ہے اور اس معاملے میں دونوں ملکوں کی مشترکہ فوجی ٹیموں کے امریکی سلسلہ انخلاء میں باہمی روابط جاری  رکھنے کے معاملے میں مطابقت قائم کی ہے۔

ترکی اور امریکہ کے ایف 35 لڑاکا طیاروں اور ایس 427 دفاعی نظام میں مختلف نظریات کے حامل ہونے کی وضاحت کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ اس معاملے پر غور کیا گیا ہے، ترکی کثیر الجہتی خارجہ پالیسی پر عمل درآمد کر رہا ہے۔

 خطے میں روس ہمارا ہمسایہ ملک ہے اور علاقے کے تمام ممالک اسی سے قدرتی گیس خریدتے ہیں، روس ہمارا تجارتی شراکت دار ہے۔  دوسری جانب امریکہ ،ہمارا نیٹو اتحادی ہے۔  ہم نیٹو کے مشرقی اور بحیرہ اسود حاضر کے تمام تر علاقوں میں آپریشن کی حمایت کرتے ہیں، ہم ہر کس کے ساتھ اچھے تعلقات قائم کرنے اور ان میں توازن لانے کے خواہاں ہیں،  لہٰذا یہاں پر'یہ یا پھر  وہ 'کی شکل میں متبادل پر عمل پیرا ہونے پر ہم مجبور نہیں ہیں۔

ایس۔400  کی خرید اور امریکہ کے ترکی کے ساتھ معاہدے کے ختم ہونے پر رد عمل کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں چاوش اولو نے بتایا کہ"ہم نے شروع سے ہی ہر کسی کو یہ کہا تھا،  یہ ایک خفیہ کام نہیں۔  نہ ہی ہم پہلی دفعہ کہہ رہے ہیں کہ ہمارا معاہدہ ختم ہو چکا ہے۔

 انہوں نے سوال کیا ہے  اگر  اس معاملے میں خدشات پائے جاتے ہیں تو ہم انہیں کس طرح دور کریں گے؟  ہم شروع سے ہی کہتے چلے آرہے ہیں کہ مذکورہ ایس۔400  نظام مکمل طور پر ترکی کے کنٹرول میں ہوگا اوریہ ایف۔35  سمیت کسی قسم کا خطرہ تشکیل نہیں دیں گے۔  ویسے بھی روس کے ساتھ ہماری باہمی  شرائط اسی پر مبنی تھیں اوراس نظام کا نیٹو کے نظام کے ساتھ  انضمام نہیں کیا جا سکتا



متعللقہ خبریں