ترکی دریائے فرات کے مشرقی کنارے پر تمام خطرات کو ختم کرنے کی صلاحیت رکھتا ہےٖ: عمر چیلیک

جسٹس اینڈ ڈویلپمنٹ پارٹی کے ترجمان عمر چیلیک نے ان خیالات کا اظہار جسٹس اینڈ ڈویلپمنٹ پارٹی کی ایگزیکٹیو کمیٹی کے اجلاس کے موقع پر کیا۔ انہوں نے پریس کانفرنس خطاب کرتے ہوئے صحافیوں کے سوالات کے جواب دیے

1130550
ترکی دریائے فرات کے مشرقی کنارے پر تمام خطرات کو ختم کرنے کی صلاحیت رکھتا ہےٖ: عمر چیلیک

جسٹس اینڈ ڈویلپمنٹ پارٹی کے ترجمان عمر چیلیک  نے کہا ہے کہ ترکی دریائے فرات کے مشرقی کنارے پر موجود خطرات کو ختم کرکے ہی دم لے گا۔

 انہوں نے ان خیالات کا اظہار جسٹس اینڈ ڈویلپمنٹ پارٹی کی ایگزیکٹیو کمیٹی کے اجلاس کے موقع پر کیا۔ انہوں نے پریس کانفرنس خطاب کرتے ہوئے صحافیوں کے سوالات کے جواب دیے۔

انہوں نے امریکہ کے شام سے فوجیوں کے انخلاء کے بعد شام کے شمال میں حالیہ چند روز سے رونما ہونے والے دہشت گردی کے واقعات کی طرف توجہ مبذول کراتے ہوئے کہا کہ جب بھی علاقے میں امن وامان کے لئے کوئی اقدامات اٹھائے جاتے ہیں اسی وقت اشتعال انگیزی کے واقعات رونما ہوتے ہیں۔

انہوں نے امریکہ کے شام سے فوجیوں کے انخلا کے بعد دیے جانے والے بیان کی طرف  توجہ مبذول  کراتے ہوئے کہا کہ علاقے میں رونما ہونے والے اشتعال انگیز واقعات ان طاقتوں کی طرف سے کروائے جا رہے ہیں  جو علاقے میں امن کی خواہاں نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ  اشتعال انگیزی کی ان واقعات کے باوجود وہ روڈ میپ پر عمل درآمد کرتے رہیں گے۔

 انہوں نے کہا کہ امریکہ کے شام سے فوجیوں کے انخلاء کے بارے میں وہ اپنے اسرار جاری رکھیں گے۔

انہوں نے کہا کہ ترکی داعش کے خلاف جدوجہد کو جاری رکھنے کے ساتھ ساتھ منبج کی سیکورٹی کے لئے بفر زون قائم کرنے  کے بارے میں پوری صلاحیت رکھتا ہے۔

انہوں نے شام میں قائم کیے جانے والے بفرزون کے بارے میں کہا کہ پہلے مرحلے میں وہاں سے دہشت گرد تنظیم وائی پی جی کو نکال باہر  کیا جائے گا کیوں کے ہم علاقے میں دہشت گرد تنظیم  داعش  اور نہ ہی دہشت گرد تنظیم وائی پی جی کے متحمل ہو سکتے ہیں یعنی ہم   شام کے کسی علاقے میں بھی دہشت گرد تنظیم کے موجود ہونے کے حق میں نہیں ہیں۔

 انہوں نے کہا کہ ترکی کی اس  پالیسی  کو اچھی طرح سمجھنے کی ضرورت ہے۔  انہوں نے کہا کہ  دریائے فرات  کے مشرقی دہانے پر شام کے شمال میں ترکی کے نقطہ نظر سے ایک خطرناک صورتحال ہے جس کے خلاف ترکی اپنی جدوجہد جاری رکھے گا۔ ہم اس بارے میں اپنے اتحادی ممالک کے ساتھ بھی تعاون کو جاری رکھے ہوئے ہیں اور ان سے بھی اسی قسم کے حساس  رویے  کو اپنانے  کی امید رکھتے ہیں۔



متعللقہ خبریں