آسپاروف کی رہائی،ترکی کا ڈنمارک سے احتجاج
ترک دفتر خارجہ نے اپنے ایک بیان میں آسپاروف کی ترکی حوالگی کو نظر انداز کرتےہوئے ڈینش حکام نے عالمی قوانین اور انسداد دہشتگردی میں عالمی تعاون کےلیے صرف کوششوں کی خلا ف ورزی کا ارتکاب کیا ہے
ترکی نے دہشتگردی کے شبے میں ملوث ابراہیم جان آسپاروف کی ڈنمارک میں رہائی کو اقوام متحدہ کے قوانین کی خلاف ورزی قرار دیا ہے ۔
ترک دفتر خارجہ نے اپنے ایک بیان میں آسپاروف کی ترکی حوالگی کو نظر انداز کرتےہوئے ڈینش حکام نے عالمی قوانین اور انسداد دہشتگردی میں عالمی تعاون کےلیے صرف کوششوں کی خلا ف ورزی کا ارتکاب کیا ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ متعلقہ شخص یکم جنوری 2017کےاستنبول حملے میں ملوث ہونے کے شبے میں حکومت ترکی کو مطلوب ہے جسے ڈینش حکام نے ہمارے حوالے نہ کرتےہوئے عالمی قوانین کی خلاف ورزی کی ہے ۔
یاد رہے کہ یہ حملہ سال نو کی شب عبدالقادر ماشار ی پوف نے کیا تھا جس میں 39 افراد ہلاک ہو گئے تھے جبکہ ماشاری پوف کو اسلحہ فراہم کرنے والا ابراہیم جان آسپاروف ڈنمارک میں گرفتار تھا جسے حال ہی میں رہا کر دیا گیا ہے ۔