یورپی یونین نے ترکی کے ساتھ اس تعاون کا مظاہرہ نہین کیا کہ جو ترکی کا حق تھا

اقدامِ بغاوت کو کچلے  ابھی 24 گھنٹے بھی نہیں گزرے تھے کہ یونین کے توسیعی امور کے کمیشنر نے اپنے ٹویٹر پیغام میں کہا کہ " بغاوت کے بعد کی گئی گرفتاریوں کے لئے پہلے سے تیاری کی گئی تھی "۔ عمر چیلک

773593
یورپی یونین نے ترکی کے ساتھ اس تعاون کا مظاہرہ نہین کیا کہ جو ترکی کا حق تھا

یورپی یونین کے لئے ترکی کے وزیر اور چیف نگوشیئیٹرعمر چیلک نے کہا ہے کہ ترکی کی یورپی یونین کی مکمل رکنیت  ترکی کے قومی مفادات  کے حوالے سے ضروری ہے۔

چیلک  اپنی سرکاری مصروفیات کے سلسلے میں برسلز کے دورے پر ہیں جہاں انہوں نے 24TV کے لئے ایجنڈے کے موضوعات سے متعلق سوالات کے جواب دئیے۔

ترکی۔یورپی یونین تعلقات کی حالیہ صورتحال کا جائزہ لیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ "جیسا کہ آپ جانتے ہیں کہ ایک سال سے ہم شدید بحرانی حالات سے گزر رہے تھے۔ یہ بحران 15 جولائی کے اقدامِ بغاوت  سے قبل اور مختلف اسباب کی وجہ سے شروع ہوا۔

انہوں نے کہا کہ 15 جولائی کے اقدامِ بغاوت کے بعد اس تعاون  کے نہ ملنے پر کہ جو ترکی کا حق تھا اور جس کی اسے توقع تھی ،مختلف مباحث کے ساتھ یہ بحران شدت اختیار کر گیا۔ لیکن اس وقت جس مقام پر ہم موجود ہیں وہاں ہم اتنا ضرور کہہ سکتے ہیں کہ یہ بحران کم از کم ایک مخصوص مقام پر ٹھہر گیا ہے۔

عمر چیلک نے کہا کہ ترکی ۔ یورپی یونین  تعلقات کے بحران  میں جس چیز نے شدت پیدا کی وہ فیتو دہشت گرد تنظیم کے 15 جولائی کے اقدامِ بغاوت کے بعد یورپی یونین کی طرف سے ترکی کو وہ تعاون فراہم نہ کیا جانا تھا کہ جو ترکی کا حق تھا اور جس کی اسے توقع تھی۔

انہوں نے کہا کہ نہایت افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ ان حالات میں نہایت درجے غلط روّیے کا مظاہرہ کیا گیا۔ اقدامِ بغاوت کو کچلے  ابھی 24 گھنٹے بھی نہیں گزرے تھے کہ یونین کے توسیعی امور کے کمیشنر نے اپنے ٹویٹر پیغام میں کہا کہ " بغاوت کے بعد کی گئی گرفتاریوں کے لئے پہلے سے تیاری کی گئی تھی "۔

ترکی میں ہنگامی حالات کی مدت میں توسیع کے یورپی یونین کے ساتھ تعلقات پر اثرات کے بارے میں سوال کا جواب دیتے ہوئے  عمر چیلک نے کہا کہ میں یورپی یونین کے وزیر  کی حیثیت سے ترکی اور یورپی یونین کے پس منظروں کے درمیان مشترکہ  نقاط کو تلاش کرنے کی کوشش کر رہا ہوں۔

انہوں نے کہا کہ بلاشبہ میری اوّلین ترجیح ترکی کے مفادات ہیں۔ میری نگاہ میں ترکی کی مکمل رکنیت ترکی  کی قومی مفادات  کے حوالے سے ایک ضرورت ہے لہٰذا میں اس کے دفاع کو ضروری خیال کرتا ہوں۔

انہوں نے کہا ہے کہ ترکی ، پی کے کے اور داعش کے خلاف جدوجہد کے دوران ایک خود مختار حکومت کے طور پر اپنی سلامتی اور سرحدوں کا دفاع کر رہا ہے ۔ لیکن اس کے ساتھ ساتھ ترکی یورپ کی سلامتی اور سرحدوں کا بھی تحفظ کر رہا ہے۔ اگر ہم 18 مارچ کا سمجھوتہ نہ کرتے، مہاجرین کے بحران کے ساتھ اس شکل میں نہ نبٹتے  اور داعش اور دیگر دہشت گرد تنظیموں کے ساتھ اس شکل میں جدوجہد نہ کرتے تو اس وقت جو بحران ہمیں درپیش ہیں وہ سب کے سب یورپ کی گلیوں میں پھر رہے ہوتے اور یورپ کے سیاسی  نقشے کو تبدیل کرنے کی حد تک متاثر کن ہوتے۔

یورپ میں بڑھتی ہوئی ایردوان دشمنی کے بارے میں سوال  کا جواب دیتے ہوئے یورپی یونین کے وزیر اور چیف نگوشیئیٹر عمر چیلک نے کہا کہ "یہ، ایردوان دشمن، اسلام دشمن،  یہودی دشمن اور مہاجر دشمن  طبقے اصل میں یورپی اقدار کے بھی دشمن ہیں ۔

جرمنی کی قونیہ  فوجی بیس  کے دورے کی طلب سے متعلق سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ "حالیہ دنوں میں ترکی کے صدر، جمہوریہ ترکی  اور اس کے اداروں کے لئے جرمنی نے جو روّیہ اختیار کر رکھا ہے وہ، ایک ایسے ملک کے حوالے سے کہ جس کے ساتھ ہمارے قریبی تعلقات ہیں اور جو ہمارا اتحادی ہے ، جرمنی کو زیب نہیں دیتا۔

وزیر عمر چیلک نے کہا کہ تعلقات کو معمول پر لانا جرمنی کے ہاتھ میں ہے۔ جرمنی  ترکی کے ساتھ معقول روّیے کے دائرہ کار میں تعلقات قائم کرے تو ترکی بھی اس کا معقول جواب دے گا۔



متعللقہ خبریں