عمومی اسٹریٹجی پر عمل پیرا ہونے کی ضرورت ہے

شام اور عراق کے موضوع پر معینہ مقامات کے لئے ایک عمومی اسٹریٹجی پر عمل پیرا ہونے کی ضرورت ہے: ترکی

191788
عمومی اسٹریٹجی پر عمل پیرا ہونے کی ضرورت ہے

ترکی نے کہا ہے کہ شام اور عراق کے موضوع پر معینہ مقامات کے لئے ایک عمومی اسٹریٹجی پر عمل پیرا ہونے کی ضرورت ہے۔۔۔

جی۔20 سربراہی اجلاس میں امریکہ کے صدر باراک اوباما کے ساتھ ملاقات کے بعد ترکی کے وزیر اعظم احمد داود اولو نے کہا کہ اوباما نے بھی واشنگٹن کی شام کے بارے میں پالیسی میں تبدیلی سے متعلق قوی اشارے دئیے ہیں۔
ملاقات کے بارے میں اخباری نمائندوں کے ساتھ بات چیت کے دوران داود اولو نے کہا کہ "جس چیز پر ہم اصرار کے ساتھ زور دے رہے ہیں وہ یہ کہ اس معاملے میں ایک مضبوط اسٹریٹجی کی ضرورت ہے اور ہم اسی وقت اس معاملے میں پڑیں گے جب یہ اسٹریٹجی اختیار کی جائے گی"۔
داود اولو نے کہا کہ آزاد شامی فوج اور اعتدال پسند فورسز کی جلد از جلد اور سریع شکل میں مدد کے موضوع پر بھی اتفاق رائے کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ جب تک علاقے میں تیسری متبادل فورس نہیں ہو گی شامی بحران سے نکلنا ممکن نہیں ہو سکے گا۔ یعنی شامی عوام کو اسد انتظامیہ اور داعش کے درمیان پھنسنے سے بچانے کے لئے واشنگٹن انتظامیہ کے اس منظر کو زیادہ وسیع شکل میں دیکھنے کے بارے میں قوی اشارے موجود ہیں۔
داود اولو نے کہا کہ بنیادی طور پر شام کے مستقبل کے موضوع پر امریکہ کے ساتھ ہمیں کوئی اختلاف نہیں ہے۔ صرف اتنا ہے کہ بعض اوقات بعض پہلو بیک وقت سامنے نہیں آتے۔
داود اولو نے کہا کہ اس سے قبل امریکہ کا موقف تھا کہ پہلے داعش کا مسئلہ حل کریں اس کے بعد اسد انتظامیہ کی طرف توجہ دیں گے لیکن اب داعش اور اسد انتظامیہ کے ساتھ بیک وقت نبٹنے کے نقطہ نظر پر ہے اور اس کی وجہ یہ ہے اسد انتظامیہ کے حلب پر حملوں نے واضح کر دیا ہے کہ داعش ختم بھی ہو جائے تو بھی مہاجرین کی ایک تازہ رو سامنے آئے گی۔
داود اولو نے کہا کہ جی ۔20 کو کسی بھی سیاسی اختلاف کو مد ّنظر رکھے بغیر انسانی بحرانوں پر توجہ دینےکی ضرورت ہے اور اجلاس کے اختتامی اعلامیے میں ترکی کی طرف سے اس تجویز کو بھی منظور کیا گیا ہے۔


ٹیگز:

متعللقہ خبریں