لیبیا میں چھڑپوں میں ہلاکتوں کی تعداد 23 تک جا پہنچی
"کل صبح کے پہلے گھنٹوں میں طرابلس میں وزارت صحت سے منسلک اسپتالوں اور مراکز صحت کو نشانہ بنایا گیا اور بمباری کی گئی"
لیبیائی دارالحکومت طرابلس میں کل صبح ملک کے مغربی علاقوں میں سر گرم عمل دو مسلح گروہوں کے درمیان چھڑتے ہوئے شدت اختیار کرنے والے تصادم میں ہلاکتوں کی تعداد 23 تک جا پہنچی۔
لیبیائی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ جھڑپوں میں ابتک 140 افراد زخمی ہو چکے ہیں۔
وزارت کی جانب سے ایک دوسرے بیان میں کہا گیا ہے کہ "کل صبح کے پہلے گھنٹوں میں طرابلس میں وزارت صحت سے منسلک اسپتالوں اور مراکز صحت کو نشانہ بنایا گیا اور بمباری کی گئی"۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ جھڑپوں کے دوران طرابلس کے تمام اسپتالوں کو نشانہ بنائے جانے کا خدشہ موجود ہے اور شہر میں تمام صحت کے اداروں، ہنگامی مراکز اور ایمبولینسوں کو مسلح تصادم کے خطرات سے بچنے کے لیے خصوصی حفاظتی تدابی اختیار کرنے کی اپیل کی گئی ہے۔
لیبیائی اسٹیٹ سپریم کونسل نے دارالحکومت میں رونما ہونے والی جھڑپوں کی مذمت کرنے کا اعلان کیا ہے۔
کونسل کی جانب سے جاری کردہ تحریری بیان میں سویلین کی اموات اور مالی نقصانات کا موجب بننے والے تصادم کو فی الفور روکنے کی اپیل کی ہے۔
بیان میں اس بات پر زور دیا گیا ہے کہ دارالحکومت میں ہونے والے واقعات میں سب سے پہلے گولی چلانے والا گروہ ان واقعات کو ذمہ دار ہے، اور کہا گیا ہے کہ ’’ہمارا موقف ریاستی اداروں کو ایک چھت تلے یکجا کرنے اور انتخابات کا انعقاد کرانے کے کام کو جلد از جلد مکمل کرنے پر قائم ہے۔‘‘
پہلی جھڑپیں کل صبح توبروق کے ایوان نمائندگان کی جانب سے وزیر اعظم تعینات کردہ فتح باش آغا سے قربت رکھنے والے لیبیا کے جنرل اسٹاف سے وابستہ "777 بریگیڈ" اور صدارتی کونسل سے وابستہ "استحکام سپورٹ یونین" کے درمیان شروع ہوئی تھیں۔
متعللقہ خبریں
یمن: ایرانی نواز حوثیوں کا امریکی جہازوں پر ڈرون حملہ
یمن کے ایرانی نواز حوثیوں کی جانب سے بحیرہ احمر میں امریکی و اسرائیلی جہازوں پر حملے کیے گئے ہیں