راقہ میں امریکی اتحادیوں اور دہشت گرد تنظیم پی وائےڈی نے84 شہری مار ڈالے
موئلیر نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس مین اردنی دارالحکومت عمان میں ویڈیو کانفرس کے ذریعے شرکت کرتے ہوئے شام کی انسانی صورتحال کے حوالے سے معلومات فراہم کی ہیں
امریکی قیادت کے بین الاقوامی اتحاد اور دہشت گرد تنظیم PKK/PYD کی جانب سے راقہ شہر پر کل اور پرسوں کیے گئے حملوں میں 84 شہری ہلاک جبکہ 90 زخمی ہو گئے۔
"راقہ میں خاموشی سے قتل غاری کی جارہی ہے" نامی داعش اور PKK مخالف مقامی ارادیت پسند نیٹ ورک نے سوشل میڈیا پر لکھا ہے کہ امریکی قیادت کے اتحادیوں نے اور دہشت گرد تنظیم PKK/PYD نے 26 اور27 جولائی کو حملے کرتے ہوئے 84 شہریوں کو موت کے گھاٹ اتار دیا ہے تو اس دوران 90 شہری زخمی بھی ہوئے ہیں۔
داعش کی جانب سے ہیڈ کوارٹر کے طور پر استعمال کردہ راقہ اسپتال کو امریکی توپ بردار دستوں نے نشانہ بنایا ہے۔
اقوام متحدہ کے انسانی امور کے ذمہ دار ڈپٹی سیکرٹری جنرل اُرسولہ موئلیر کا کہنا ہے کہ شام میں دہشت گرد تنظیم داعش کے زیر کنٹرول راقہ میں 20 تا 50 ہزار افراد جھڑپوں کے بیچ پھنس کر رہ چکے ہیں۔
موئلیر نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس مین اردنی دارالحکومت عمان میں ویڈیو کانفرس کے ذریعے شرکت کرتے ہوئے شام کی انسانی صورتحال کے حوالے سے معلومات فراہم کی ہیں۔
ماہ اپریل سے ابتک دو لاکھ سے زائد شہریوں کے راقہ سے راہ فرار اختیار کرنے کی وضاحت کرنے والے موئلیر کا کہنا تھا کہ محض رواں ماہ کے اندر 30 ہزار سے زائد افراد بے گھر ہوئے ہیں۔
متعللقہ خبریں
یمن: ایرانی نواز حوثیوں کا امریکی جہازوں پر ڈرون حملہ
یمن کے ایرانی نواز حوثیوں کی جانب سے بحیرہ احمر میں امریکی و اسرائیلی جہازوں پر حملے کیے گئے ہیں