ہم کبھی بھی مسئلہ قبرص کے کسی جبری حل کو قبول نہیں کریں گے: تاتار

اگر مستقبل میں کوئی سمجھوتہ طے پاتا ہے تو اس سمجھوتے کا ایک فریق شمالی قبرصی ترک جمہوریہ ہو گا: صدر ارسین تاتار

2041774
ہم کبھی بھی مسئلہ قبرص کے کسی جبری حل کو قبول نہیں کریں گے: تاتار

شمالی قبرصی ترک جمہوریہ کے صدر ارسین تاتار نے کہا ہے کہ "ہم کبھی بھی مسئلہ قبرص کے کسی جبری حل کو قبول نہیں کریں گے۔ شمالی قبرصی ترک جمہوریہ کو ہم نے حُر ارادے سے قائم کیا ہے لہٰذا اسے تسلیم کیا جانا ضروری ہے"۔

شمالی قبرصی ترک جمہوریہ صدارتی دفتر  کے جاری کردہ تحریری بیان کے مطابق تاتار نے، اقوام متحدہ کے 78 ویں جنرل کمیٹی اجلاس کے سلسلے میں، دورہ نیویارک کے دوران  امریکہ میں مقیم شمالی قبرصی ترکوں کے ساتھ ملاقات کی ہے۔

قبرصی ترک شہریوں سے خطاب میں انہوں نے کہا ہے کہ" بیرونی ممالک میں مقیم قبرصی ترک باہم اتحاد و اخوّت کی حالت میں ہیں اور اپنے وطن سے لا تعلق نہیں ہیں"۔

انہوں نے آئندہ نسلوں کی شمالی قبرصی ترک جمہوریہ کے ساتھ وابستگی  کے دوام کی طرف توجہ مبذول کروائی اور اس معاملے میں جمہوریہ ترکیہ کے تعاون پر زور دیا ہے۔

انہوں نے کہا ہے کہ" اقوام متحدہ جنرل کمیٹی اجلاس سے خطاب میں صدر رجب طیب ایردوان نے قبرصی ترکوں کے ساتھ روا رکھی گئی  ناانصافی کے خاتمے ، ظالمانہ پابندیوں اور تنہا کرنے والی پالیسیوں کی کالعدمی اور شمالی قبرصی ترک جمہوریہ کی آزادی کو تسلیم کئے جانے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔  ترکیہ کی طرف سے ظاہر کیا گیا یہ تعاون دنیا بھر کو ہمارے جائز دعوے  سے متعارف کروانے اور اس دعوے کے لئے عالمی تعاون حاصل کرنے کے حوالے سے نہایت اہمیت کا حامل ہے"۔

صدر تاتار نے کہا ہے کہ "شمالی قبرصی ترک جمہوریہ کو ہم نے حُر ارادےکے ساتھ قائم کیا ہے اور اس کی آزادی کو تسلیم کیا جانا ضروری ہے"۔

انہوں نے کہا ہے کہ" اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے ساتھ ملاقات میں بھی میں نے شمالی قبرصی ترک فریق کے موقف کو بیان کیا  اور کہا ہےکہ ہم کبھی  بھی کسی جبری حل کو قبول نہیں کریں گے"۔

صدر ایرسین تاتار نے کہا ہے کہ" مسئلہ قبرص کا حل حُر ارادے کے ساتھ منعقدہ مذاکرات  اور  اس کے نتیجے میں طے پانے والے سمجھوتے سے ہی ممکن ہے۔ اگر مستقبل میں کوئی سمجھوتہ طے پاتا ہے تو اس سمجھوتے کا ایک فریق شمالی قبرصی ترک جمہوریہ ہو گا"۔



متعللقہ خبریں