امریکہ، احتجاجی مظاہروں کی لپیٹ میں

مظاہرے کولمبیا یونیورسٹی سے شروع ہوئے اور لہروں کی شکل میں ملک بھر میں پھیل رہے ہیں

2132823
امریکہ، احتجاجی مظاہروں کی لپیٹ میں
California universitesi gazze.jpg
abd universite gazze.jpg
Kanada'daki McGill universitesi gazze.jpg

امریکہ، غزّہ حامی احتجاجی مظاہروں کی لپیٹ میں آیا ہوا ہے۔

مظاہرے کولمبیا یونیورسٹی سے شروع ہوئے اور لہروں کی شکل میں ملک بھر میں پھیل رہے ہیں۔

متعدد یونیورسٹیوں کے طالبعلم یونیورسٹیوں کے باغیچوں میں جمع ہو کر فائر بندی کی اپیل کر رہے ہیں۔

بعض مظاہروں میں پولیس کی پُر تشددمداخلت  مباحث کا سبب بن رہی ہے۔

 اوہائیو یونیورسٹی  میں پولیس نے غزّہ  کے حق میں جاری مظاہرے میں مداخلت کر کے 16 طالبعلموں سمیت 36 افراد کو حراست میں لے لیا ہے۔

نیوادا یونیورسٹی میں بھی طالبعلموں نے یونیورسٹی کے باغیچے میں پلے کارڈ اٹھا کر غزّہ میں فائر بندی کے لئے نعرے لگائے۔

نارتھ ویسٹ یونیورسٹی کے فلسطین حامی مظاہرے پر پولیس نے چھاپہ مار کے 100 سے زائد افراد کو حراست میں لے لیا ہے۔

زیرِ حراست افراد کے خلاف ڈسپلن مرحلہ شروع کر دیا گیا ہے۔

امریکہ کے بعد کینیڈا کی میک گِل یونیورسٹی میں بھی فلسطین کی حمایت کے لئے کیمپ لگایا گیا ہے۔

طالبعلموں نے فلسطین کی حمایت کی اپیل کی اور کہا ہے کہ "ہم اپنی درسگاہ کا نام نسل کشی کے ساجھے داروں میں شامل نہیں ہونے دیں گے"۔

یونیورسٹیوں میں فلسطینیوں کے حق میں مظاہرے اسرائیلی بمباری کی زد میں آئے ہوئے غزّہ میں امید کی کرن بن رہے ہیں۔

اپنے کنبے کے ہمراہ غزّہ کے جنوبی علاقے رفح میں مقیم ایک فلسطینی نے اپنے خیمے پر رقم کردہ تحریر کے ساتھ امریکی طالبعلموں کا شکریہ ادا کیا ہے۔

فلسطینی پناہ گزین نے اسپرے کلر کے ساتھ خیمے کی چادر پر "ہم، غزّہ کی حمایت پر طالبعلموں کا شکریہ ادا کرتے ہیں" اور  " شکریہ کولمبیا کے طالبعلمو" کے الفاظ رقم کئے ہیں۔



متعللقہ خبریں