فلپائن کے بحری جہازوں کی ہراسگی کا واقعہ،چینی سفیر کی طلبی

فلپائن کے صدر فرڈینینڈ مارکوس نے کہا ہے کہ متنازع جنوبی بحیرہ چین میں فلپائن کے بحری جہازوں کو چینی کوسٹ گارڈ کی جانب سے روکے جانے پرچین کے سفیر ہوانگ شی لیانگ کو طلب کیا ہے

2021324
فلپائن کے بحری جہازوں کی ہراسگی کا واقعہ،چینی سفیر کی طلبی

فلپائن کے صدر فرڈینینڈ مارکوس نے کہا ہے کہ متنازع جنوبی بحیرہ چین میں فلپائن کے بحری جہازوں کو چینی کوسٹ گارڈ کی جانب سے روکے جانے اور ان پر واٹر کینن سے حملہ کرنے پر فلپائن نے چین کے سفیر ہوانگ شی لیانگ کو طلب کیا۔

خبرکے مطابق ،یہ واقعہ گزشتہ ہفتے کے روز اس وقت پیش آیا جب فلپائن کے کوسٹ گارڈ، اسپراٹلی جزائر کے سیکنڈ تھامس شول میں تعینات فلپائن کے فوجی اہلکاروں کے لیے خوراک، پانی، ایندھن اور دیگر سامان لے جانے والی چارٹر کشتیوں کو لے جارہے تھے۔

 واضح رہے کہ بیجنگ تقریباً تمام جنوبی بحیرہ چین پر اپنی ملکیت کا دعویٰ کرتا ہے جس سے سالانہ کھربوں ڈالرز کی تجارت ہوتی ہے اور اس نے 2016 کے بین الاقوامی عدالت کے اس فیصلے کو نظر انداز کردیا جس میں چین کے دعوے کو قانونی طور پر بے بنیاد قرار دیا گیا تھا۔

فلپائن کی فوج اور ساحلی محافظوں نے چینی کوسٹ گارڈ پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے سپلائی مشن پر مامور چارٹر کشتیوں میں سے ایک کو شوآل تک پہنچنے سے روک کر اور اس پر واٹر کینن سے حملہ کرکے بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی کی ہے۔

برطانیہ، آسٹریلیا، کینیڈا اور یورپی یونین نے بھی چین کی اس کارروائی پر تنقید کی ہے۔

سیکنڈ تھامس شول فلپائن کے جزیرے پالوان سے تقریباً 200 کلومیٹر اور چین کے قریبی بڑے جزیرے ہینان سے ایک ہزار کلومیٹر سے زیادہ کے فاصلے پر ہے۔

فلپائن نے زور دیا کہ سیکنڈ تھامس شول اس کے اقتصادی زون کا حصہ ہے۔

فلپائن اور چین کے درمیان جنوبی بحیرہ چین پر بحری تنازعات کی ایک طویل تاریخ ہے۔



متعللقہ خبریں